وفاقی کابینہ نے ملک میں کاروباری سرگرمیوں، سرمایہ کاری اور سیاحت کو فروغ دینے کے لیے 126 ممالک کے لیے آن لائن ویزہ درخواست کے نظام کے نفاذ کی منظوری دے دی ہے۔
بدھ کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آن لائن ویزا پالیسی کے تحت ان ممالک کے شہری 24 گھنٹے میں کاروباری اور سیاحتی ویزے حاصل کر سکتے ہیں۔ ان 126 ممالک کے شہریوں کو ویزا پروسیسنگ فیس سے بھی استثنیٰ حاصل ہوگا۔ اس کے علاوہ تیسرے ممالک کے پاسپورٹ رکھنے والے سکھ یاتریوں کے لیے ویزا آن ارائیول کی سہولت کے لیے الگ زمرے کی منظوری دی گئی ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس سلسلے میں آن لائن ویزا سسٹم کی نگرانی کے لیے وزارت داخلہ میں ڈیش بورڈ بھی قائم کیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اسلام آباد، بلوچستان، سندھ، لاہور اور پشاور کی ہائی کورٹس میں بینک کیسز کے حوالے سے خصوصی عدالتوں اور بینکنگ کورٹس کے نوٹیفکیشن کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) ایکٹ 1997 کے سیکشن 37 کے تحت اسلام آباد ہائی کورٹ کی تجویز کردہ خصوصی عدالت (بینکوں میں جرائم) اسلام آباد، بلوچستان ہائی کورٹ کی تجویز کردہ خصوصی عدالتیں (بینکوں میں جرائم) کوئٹہ، سندھ ہائی کورٹ کی تجویز کردہ خصوصی عدالت (بینکوں میں جرائم) کراچی، لاہور ہائی کورٹ کی خصوصی کی تجویز کردہ عدالتیں (بینکوں میں جرائم-I اورII) لاہور اور ملتان کی خصوصی عدالت (بینکوں میں جرائم) اور پشاور ہائی کورٹ کی تجویز کردہ بینکنگ کورٹ 1، پشاور تشکیل دی جائیگی۔
یہ خصوصی اور بینکنگ عدالتیں ایس ای سی پی کے تحت کام کریں گی۔
وفاقی کابینہ نے پاکستان اور ڈنمارک کے درمیان لاجسٹکس، ٹرانسپورٹ، گرین اینڈ سسٹین ایبل گروتھ، واٹر ویسٹ مینجمنٹ، اربن گرین ڈویلپمنٹ، متبادل توانائی اور انفرااسٹرکچر کی تعمیر کے شعبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے فروغ کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی بھی منظوری دی۔
وفاقی کابینہ نے فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیل کی مذمت میں قرارداد بھی منظور کی اور ساتھ ہی اسرائیل پر جنگی جرائم پر مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا۔
وزیراعظم اور کابینہ کے ارکان نے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں پاکستانی قونصلیٹ پر حملے اور پاکستانی پرچم کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
وزیراعظم نے دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے ان واقعات میں جانیں گنوانے والے سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔
وفاقی کابینہ نے قرارداد کی بھی منظوری دی جس میں کہا گیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل کے وحشیانہ اقدامات سے 39 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں معصوم بچے، خواتین، بوڑھے، ہر عمر اور طبقے کے نوجوان اور معصوم شہری شامل ہیں۔ اسرائیلی بموں، گولیوں اور قتل عام کی اندھا دھند مہم سے شہری، اسپتال، اسکول، اقوام متحدہ، میڈیا کے دفاتر اور کارکن، صحافی محفوظ نہیں ہیں۔
فلسطینی علاقے قبرستان اور ملبے کے ڈھیر بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے، اقوام متحدہ کی قراردادوں، انسانی حقوق کی تنظیموں، اداروں کے مطالبات اور پوری دنیا کے مہذب اور انصاف پسند لوگوں کے احتجاج کے باوجود اسرائیل کا ظلم جاری ہے۔
لہٰذا عالمی برادری اور بین الاقوامی تنظیموں کو نسل کشی اور جنگی جرائم میں ملوث ریاست کے خلاف پابندیوں سمیت قانونی، سفارتی اور انتظامی اقدامات کا آغاز کرنا چاہیے۔ ایک سفاک ریاست کو بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کا پابند ہونا چاہیے تاکہ مزید بے گناہ خون ریزی کو روکا جا سکے۔ ورنہ یہ آگ پوری دنیا کا امن چھین لے گی۔
پاکستان نے اسلامی ممالک (او آئی سی) پر زور دیا کہ وہ عالم اسلام کے لیے ایک متفقہ حکمت عملی کی تیاری کے ساتھ اس سلسلے میں مشترکہ طور پر نئے سرے سے کوششیں شروع کریں۔
وفاقی کابینہ جو پاکستان کے عوام اور ریاست کی نمائندگی کرتی ہے، اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حقوق ملنے تک ان کی ہر ممکن حمایت جاری رکھیں گے اور فلسطینیوں کو خوراک و دیگر ضروری سامان کی فراہمی کے لیے بھرپور کوششیں کی جائیں گی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024