پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کے فریم ورک کو حتمی شکل دینے کیلئے آج (جمعرات) پٹرولیم ڈویژن میں اہم اجلاس ہوگا ۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے چیئرمین سے کہا گیا کہ وہ مجوزہ ڈی ریگولیشن کے ممکنہ مضمرات اور روڈ میپ کا تفصیلی تجزیہ پیش کریں۔
واضح رہے کہ حکومت کئی سال سے ایندھن کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا سوچ رہی ہے ۔
تاہم وسیع پیمانے پر مخالفت اور صارفین، خاص طور پر معاشرے کے سب سے کمزور طبقوں پر ممکنہ منفی اثرات کے بارے میں خدشات کی وجہ سے اس منصوبے کو روک دیا گیا تھا.
اوگرا کو ایک جامع ڈی ریگولیشن پلان تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جس میں قیمتوں میں زیادہ اتار چڑھاؤ کو روکنے، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز) کے درمیان منصفانہ مسابقت کو یقینی بنانے اور صارفین کے مفادات کے تحفظ کے اقدامات شامل ہیں ۔ اس معاملے پر پٹرولیم سیکٹر منقسم ہے۔
اگرچہ حکومت کا ماننا ہے کہ ڈی ریگولیشن سے مارکیٹ کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے گا لیکن صنعت کے اسٹیک ہولڈرز اور صارفین کو خدشہ ہے کہ اس کے نتیجے میں قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے اور معاشی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
یہ اجلاس اپریل 2024 میں وزارت توانائی کو اوگرا کی بریفنگ کے بعد ہوا ہے جس میں مقامی ریفائنریز میں ڈی ریگولیشن کی پیچیدگی اور ممکنہ خطرات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024