سرکاری خبر رساں ادارے پی ٹی وی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس اس وقت اسلام آباد میں جاری ہے۔
یہ اجلاس ایسے وقت میں کیا جارہا ہے جب حکومت فارن فنڈنگ کیس، 9 مئی کے فسادات اور سائفر معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ حکومت نے بنیادی طور پر پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے لیکن وسیع تر اتفاق رائے کا انتظار ہے۔
حکومت نے تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا ریفرنس دائر کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
کابینہ کو ملک کی معاشی صورتحال اور آئی ایم ایف معاہدے سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔
رواں ماہ کے اوائل میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے حکام نے عملے کی سطح پر 37 ماہ کے قرض پروگرام کے معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کا مقصد استحکام اور جامع ترقی کو مستحکم کرنا تھا۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ نئی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) اس کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے اور پاکستان کے دوطرفہ شراکت داروں سے ضروری مالی یقین دہانیوں کی بروقت تصدیق حاصل کرے گی۔
اس میں پاکستان کے دیرینہ اتحادیوں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین سے قرضوں کی فراہمی یا رول اوور شامل ہیں۔