گزشتہ مالی سال (مالی سال 24) کے دوران ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں 17 فیصد اضافہ ہوا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 24 کے دوران پاکستان نے 1.901 ارب ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کی جو مالی سال 23 کے 1.627 ارب ڈالر کے مقابلے میں 274.6 ملین ڈالر کا اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ زیر غور مدت کے دوران ایف ڈی آئی کی آمد 2.955 ارب ڈالر رہی جب کہ بیرون ملک سے 1.053 ارب ڈالر کا اخراج ہوا۔
ایف ڈی آئی میں بڑے پیمانے پر اضافہ بنیادی طور پر چینی سرمایہ کاری کی وجہ سے ہوا ہے۔ چین گزشتہ مالی سال کے دوران 30 فیصد حصص اور 568 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ ایف ڈی آئی میں سب سے بڑا شراکت دار ہے۔
تاہم نمو کے لحاظ سے چین کی پاکستان میں سرمایہ کاری مالی سال 23 کے 93 ملین کے مقابلے میں 18 فیصد کم ہوئی ہے۔ ہانگ کانگ 358 ملین ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کے ساتھ دوسرے اور برطانیہ 268 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔
ماہانہ بنیاد پر اعدادوشمار بھی حوصلہ افزا ہیں کیونکہ جون 2024 میں ایف ڈی آئی میں 37 فیصد اضافہ ہوا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق جون 2024 میں 169 ملین ڈالر مالیت کی ایف ڈی آئی موصول ہوئی جبکہ جون 2023 میں یہ رقم 123 ملین ڈالر تھی۔
غیر ملکی سرمایہ کاری کے دوسرے جز یعنی پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں بھی گزشتہ مالی سال 845 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ پورٹ فولیو سرمایہ کاری مالی سال 24 کے جولائی تا جون کے دوران 120.2 ملین ڈالر رہی جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 16 ملین ڈالر کا اخراج ہوا تھا۔
پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری، پورٹ فولیو سرمایہ کاری اور غیر ملکی سرکاری سرمایہ کاری پر مشتمل مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری مالی سال 24 میں 153 فیصد یا 918.4 ملین ڈالر اضافے کے ساتھ 1.519 ارب ڈالر تک پہنچ گئی جو مالی سال 23 میں 600.7 ملین ڈالر تھی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024