معاشی بحران کے باعث عروج انڈسٹریز کا آپریشن عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان

19 جولائ 2024

پاکستان میں کپڑے بنانے والی اور برآمد کنندہ کمپنی عروج انڈسٹریز لمیٹڈ نے ملک میں بگڑتے ہوئے معاشی حالات کا حوالہ دیتے ہوئے عارضی طور پر پیداواری سرگرمیاں روکنے کا اعلان کیا ہے۔

لسٹڈ کمپنی نے جمعہ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

عروج لمیٹڈ نے ایک بیان میں کہا کہ موجودہ معاشی حالات، کم فروخت اور ورکنگ کیپیٹل کی کمی کی وجہ سے کمپنی کو خسارے کا سامنا ہے۔

بیان کے مطابق لہذا کمپنی کی انتظامیہ نے اگلے نوٹس تک پیداواری سرگرمیوں کو عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

عروج انڈسٹریز لمیٹڈ، ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی، 1992 میں قائم کی گئی تھی۔ کمپنی کی بنیادی سرگرمی کپڑے کی تیاری اور فروخت کے ساتھ ساتھ رنگائی ، بلیچنگ اور سلائی ہے۔

رواں ماہ کے اوائل میں کراچی میں قائم ایک ٹیکسٹائل یونٹ نے اپنا آپریشن بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

یکم جولائی 2024 کو جاری ایک حتمی اعلامیے میں ناز ٹیکسٹائل (پرائیویٹ) لمیٹڈ نے اپنے ملازمین کو مطلع کیا تھا کہ وہ کہیں اور ملازمت تلاش کریں کیونکہ کمپنی کو طلب میں کمی کی وجہ سے بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ملازمین کو بتایا گیا کہ 31 جولائی ان کا آخری دن ہوگا اور تمام واجبات 10 اگست تک ادا کردیئے جائیں گے۔

ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ ملک کی برآمدی صنعت میں بڑے پیمانے پر گراوٹ آئے گی کیونکہ دیگر کمپنیاں بھی اس طرح کے معاملات کا سامنا ہے۔

مالی سال 25 کے بجٹ کے شروع ہونے کے چند ہفتوں بعد سیمنٹ، پیٹرولیم ڈیلرز، ریٹیلرز، تنخواہ دار گروپ، فلور ملز مالکان نے ٹیکس کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

چند روز قبل پاکستان میں سیمنٹ ڈیلرز نے وفاقی بجٹ 2024-25 میں سیمنٹ پر ود ہولڈنگ ٹیکس میں اضافے کے خلاف غیر معینہ مدت کے لیے ملک گیر ہڑتال کا آغاز کیا تھا۔

یہ پیش رفت پاکستان کے لئے تشویشناک ہے کیونکہ ٹیکسٹائل کی صنعت پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، جو جی ڈی پی میں تقریبا 8.5 فیصد حصہ ڈالتی ہے اور لیبر فورس کے ایک اہم حصے کو روزگار فراہم کرتی ہے۔

حکومت نے فنانس ایکٹ 2024 کی دفعہ 236 ایچ کے تحت نان فائلرز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس کو بڑھا کر 2.5 فیصد کردیا جس نے ڈیلرز اور ریٹیلرز پر عائد نئے ٹرن اوور ٹیکسز کے علاوہ موجودہ مارکیٹ کے حالات کے پیش نظر سیمنٹ کا کاروبار غیر مستحکم بنا دیا۔

دریں اثنا فلور ملز مالکان فلور ملز پر 5 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے ساتھ ساتھ ہول سیلرز اور خوردہ فروشوں کو آٹے کی فروخت پر اضافی 2.5 فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس عائد کرنے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جس کا اعلان حکومت نے اپنے حالیہ بجٹ میں کیا تھا۔

Read Comments