بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکہ میں ڈنڈوں اور پتھروں سے لیس ہزاروں طلبہ کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئی ہیں جبکہ حکام نے کوٹہ مخالف مظاہرے کچلنے کیلئے موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل کردی ہے۔
وزیر اعظم شیخ حسینہ کے مسلسل چوتھی بار وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد بنگلہ دیش میں ہونے والے یہ سب سے بڑے مظاہرے ہیں جو کہ نوجوان طبقے میں بیروزگاری بڑھنے کیخلاف کیے جارہے ہیں۔ بنگلہ دیش کی 170 ملین آبادی کا تقریبا پانچواں حصہ تعلیم یا روزگار سے محروم ہے۔
حکام نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ جمعرات کو ڈھاکہ میں پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں چھ افراد ہلاک ہو گئے، جن میں ایک بس ڈرائیور بھی شامل ہے جس کی لاش اسپتال منتقل کردی گئی اور اسے سینے میں گولی لگی تھی۔انہوں نے بتایا کہ مزید سیکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
وزیر قانون انیس الحق نے کہا کہ حکومت مظاہرین سے بات کرنے کو تیار ہے، جو چاہتے ہیں کہ حکومت 1971 میں پاکستان کیخلاف لڑنے والے خاندانوں کیلئے 30 فیصد سرکاری نوکریاں مختص کرنا بند کرے۔
بنگلہ دیشی وزیر اعظم حسینہ واجد نے اب تک مظاہرین کے مطالبات کو مسترد کیا ہے۔
انیس الحق نے کہا کہ مظاہرین جب بھی بات چیت کرنا چاہیں گے حکومت ان کے ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہے۔
اس سے قبل پولیس نے ڈھاکہ یونیورسٹی کیمپس کے قریب مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا اور حکام نے مظاہرین کو محدود کرنے کے لیے کچھ حد تک موبائل اور انٹرنیٹ سروسز بھی منقطع کردی تھیں۔
جنوبی بندرگاہی شہر چٹاگانگ میں ایک شاہراہ بلاک کرکے پتھراؤ کرنے والے طلبا کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کا بھی استعمال کیا۔
ڈھاکہ میں امریکی سفارتخانہ جمعرات کو بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے اور سفارتی حکام نے امریکی شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مظاہروں اور بڑے اجتماعات سے گریز کریں، ہندوستانی سفارت خانے نے بھی اسی طرح کی ہدایات جاری کی ہیں۔
بنگلہ دیشی حکام نے بدھ سے تمام سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں کو غیر معینہ مدت کے لئے بند کردیا تھا اور نظم و ضبط برقرار رکھنے کے لئے پولیس اور نیم فوجی دستوں کو یونیورسٹی کیمپس میں تعینات کردیا تھا۔
7 اگست کو سپریم کورٹ میں ہائیکورٹ کے اس فیصلے کیخلاف سماعت ہوگی جس میں کوٹہ بحالی کا حکم دیا گیا تھا۔ حسینہ واجد نے طلبہ سے کہا ہے کہ وہ فیصلے تک صبر کریں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں جیسے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ اور امریکہ نے بنگلہ دیش پر زور دیا ہے کہ وہ پرامن مظاہرین کیخلاف طاقت کا استعمال نہ کرے۔