پاکستان میں آئندہ عام انتخابات سے قبل حکومت میں تبدیلی کا قوی امکان ہے، فچ سلوشنز

  • مسلم لیگ (ن) آئندہ 18 ماہ میں آئی ایم ایف کی جانب سے دی گئی اصلاحات کو آگے بڑھانے میں کامیاب ہو جائے گی، بی ایم آئی رپورٹ
18 جولائ 2024

فچ سلوشنز کمپنی، بی ایم آئی نے پیش گوئی کی ہے کہ 2029 میں ہونے والے آئندہ پارلیمانی انتخابات سے قبل پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کا قوی امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اگلے پارلیمانی انتخابات 2029 میں ہوں گے۔ تاہم اس بات کا قوی امکان ہے کہ اس تاریخ سے پہلے ملک میں حکومت کی تبدیلی نظر آئے، “بی ایم آئی نے سال 2024 کی چوتھی سہ ماہی کے لئے اپنی پاکستان کنٹری رسک رپورٹ میں کہا ہے.

کسی بھی پاکستانی وزیر اعظم نے اپنی پانچ سالہ مدت پوری نہیں کی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 اور 2025 میں پاکستان میں سیاسی خطرات بہت زیادہ رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ فروری 2024 کے انتخابات میں اپوزیشن لیڈر عمران خان کے اتحادیوں نے کثیر تعداد میں نشستیں حاصل کیں جبکہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کی جماعتیں ایک اور مخلوط حکومت بنانے میں کامیاب رہیں۔

“اس حکومت کو، جس کو عوامی حمایت حاصل نہیں ہے، ایک ایسی معیشت کو سنبھالنے کے مشکل چیلنج کا سامنا ہے جو 2022/23 کے بحران کے بعد بحال ہونا شروع ہو گئی ہے اور نازک سیکورٹی خدشات سے نمٹنے کی کوششش کر رہی ہے.

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران خان کے حامیوں کی جانب سے مزید احتجاج کا امکان ہے جن میں سے بہت سو کا خیال ہے کہ ان کی پارٹی کو پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ نے نشانہ بنایا ہے۔

بی ایم آئی نے پاکستان کو اپنے پولیٹیکل رسک انڈیکس میں 100 میں سے 60.6 اسکور دیا۔

پاکستان نے بی ایم آئی پولیٹیکل رسک انڈیکس کے گورننس کے ذیلی جز میں 42.8 کا اسکور حاصل کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکومت کو زیادہ لبرل شہری مراکز اور زیادہ مذہبی دیہی علاقوں، پنجاب اور چھوٹے صوبوں کے درمیان، زمینداروں اور بڑی دیہی آبادی کے درمیان تنازعات کو حل کرنے کے مشکل چیلنج کا سامنا ہے۔

بی ایم آئی نے اپنے پولیٹیکل رسک انڈیکس میں سوسائٹی کے ذیلی جز میں پاکستان کو 100 میں سے 76.6 کا اسکور دیا۔

بی ایم آئی کا کہنا ہے کہ اگرچہ پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی تعداد اور ہلاکت خیزی میں ایک دہائی قبل کے مقابلے میں نمایاں کمی آئی ہے لیکن عسکریت پسند اب بھی سالانہ کئی سو افراد کو ہلاک کرتے ہیں۔

“حملے اقتصادی طور پر پسماندہ علاقوں میں مرکوز ہیں، وہ نسبتا کم بڑے شہروں کو نشانہ بناتے ہیں.

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں اضافہ جاری رہے گا تاہم دونوں ممالک کے جوہری ہتھیاروں کے ڈیٹرنس کا مطلب ہے کہ جنگ کا امکان نہیں ہے‘۔

پاکستان کو بی ایم آئی کے پولیٹیکل رسک انڈیکس کے سیکیورٹی کے ذیلی جز میں 100 میں سے 48.6 نمبر ملے۔

بی ایم آئی نے اپنے ’کی ویو‘ میں یہ بھی کہا کہ متعدد کامیاب قانونی اپیلوں کے باوجود اپوزیشن لیڈر عمران خان مستقبل قریب میں جیل میں رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت والی حکومت آئندہ 18 ماہ تک اقتدار میں رہے گی اور آئی ایم ایف کی جانب سے طے شدہ مالیاتی اصلاحات کو آگے بڑھانے میں کامیاب ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کو تبدیل کیا جاتا ہے تو ممکنہ طور پر نئے انتخابات کے بجائے فوج کی حمایت یافتہ ٹیکنوکریٹک انتظامیہ متبادل ہوگا۔

Read Comments