جو بائیڈن میں کووڈ 19 کی تصدیق، ڈیلاویئر میں خود کو الگ تھلگ رکھیں گے

  • بائیڈن لاس ویگاس کے دورے کے دوران کووڈ 19 کا شکار یوئے
18 جولائ 2024

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن ،جن کو ڈیموکریٹس ساتھیوں کی جانب سے انتخابات سے دستبرداری کیلئے دباؤ کا سامنا ہے، بدھ کے روز لاس ویگاس کے دورے کے دوران کووڈ 19 کا شکار ہوگئے اور معمولی علامات ظاہر ہونے کے بعد خود کو الگ تھلگ کر لیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرین جین پیئر نے ان کے ٹیسٹ مثبت آنے کا اعلان اس وقت کیا جب بائیڈن نے تشخیص کی وجہ سے اپنی تقریر منسوخ کردی۔

جین پیئر نے کہا، “انہیں ٹیکہ لگایا گیا ہے اور ان میں ہلکی علامات پائی جاتی ہیں۔

لاس ویگاس سے ڈیلاویئر میں صحت یاب ہونے کے لیے ایئر فورس ون میں سوار ہوتے ہوئے بائیڈن نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’ مجھے اچھا لگ رہا ہے۔’ لیکن وہ آہستہ آہستہ سیڑھیوں پر چڑھے، ریلنگ کو مضبوطی سے تھام لیا اورکچھ قدم رک بھی گئے۔

یہ بیماری بائیڈن کے لیے ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب وہ اہم ریاستوں میں ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اپنی پوزیشن کھو رہے ہیں، جو ہفتے کے روز قاتلانہ حملے میں بچ جانے کے بعد اس ہفتے ایک کنونشن کی قیادت کر رہے ہیں۔

یہ واضح نہیں ہے کہ یہ بیماری انہیں انتخابی مہم سے کتنے عرصے تک دور رکھے گی۔

اس اعلان کے چند منٹ بعد ہی صدر کا قافلہ لاس ویگاس ایئرپورٹ کی جانب بڑھ رہا تھا جہاں کچھ دیر قبل انہوں نے شہر میں ایک ریڈیو انٹرویو دیا تھا۔

بائیڈن نے ریڈیو انٹرویو کیلئے جانے سے قبل میکسیکو کے ایک ریستوراں میں چند درجن افراد کا استقبال کیا تھا۔ ان کولاطینی شہری حقوق کے گروپ یونیڈوس میں تقریر کرنے کے لیے دیر ہوگئی تھی ، جب آرگنائزر جینٹ مرگویا نے اعلان کیا کہ ان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔

اس خبر پر کانفرنس روم میں مایوسی کی آوازیں سنائی دیں۔ مرگویا کا کہنا تھا کہ ’انھوں نے اپنے لوگوں کو بتانے کے لیے کہا کہ ہمیں مستقبل میں ان سے براہ راست سننے کا موقع ملے گا۔‘

انتخابی مہم کے دوران ویگاس میں دو راتیں گزارنے والے بائیڈن کا مقابلہ ڈیموکریٹس کے کچھ ساتھیوں سے ہے جو فکر مند ہیں کہ وہ دوبارہ انتخاب لڑنے کے لیے کافی بوڑھے ہو چکے ہیں اور چاہتے ہیں کہ وہ کسی اور امیدوار کے حق میں استعفیٰ دے دیں۔

وہ دوڑ چھوڑنے کے مطالبے کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں اور ایک انٹرویو لینے والے کو بتاتے ہیں کہ صرف ”خداوند قادر مطلق“ ہی انہیں جانے پر راضی کر سکتے ہیں۔

جین پیئر نے کہا، “وہ ڈیلاویئر واپس جائیں گے جہاں وہ خود کو الگ تھلگ رکھیں گے اور اس دوران اپنے تمام فرائض مکمل طور پر انجام دیتے رہیں گے۔

بائیڈن کو بدھ کے روز اس وقت دھچکا لگا جب امریکی ایوان نمائندگان کے ایک ممتاز ڈیموکریٹک رکن کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے ایڈم شف نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ قیادت کسی اور کو دے دیں۔

ڈیموکریٹک پارٹی کے رجسٹرڈ ووٹرز میں سے 40 فیصد کا کہنا ہے کہ بائیڈن کو دوبارہ انتخاب لڑنے کی کوشش ترک کر دینی چاہیے۔ تقریبا 65 فیصد آزاد رجسٹرڈ رائے دہندگان نے ان سے اتفاق کیا۔

ڈیموکریٹک رجسٹرڈ ووٹرز میں سے 58 فیصد نے سروے میں بتایا کہ ان کے خیال میں بائیڈن حکومت میں کام کرنے کے لیے بہت بوڑھے ہیں اور 70 فیصد آزاد رجسٹرڈ ووٹرز نے اس بات سے اتفاق کیا۔

وائٹ ہاؤس نے بائیڈن کے ڈاکٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ دوپہر کے اوائل میں سانس چڑھنے کی علامات میں مبتلا تھے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’وہ دن کے اپنے پہلے ایونٹ کے لیے ٹھیک محسوس کر رہے تھے، لیکن چونکہ بعد میں وہ بہتر محسوس نہیں کر رہے تھے، اس لیے کووڈ کے لیے پوائنٹ آف کیئر ٹیسٹ کیا گیا اور نتائج مثبت آئے۔‘

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ بائیڈن سینٹرفار ڈیزیز کنٹرول گائیڈ لائنز کے مطابق خود کو الگ تھلگ رکھیں گے۔

ڈاکٹر نے بتایا کہ اس کی علامات ہلکی ہیں اور اسے پیکسلوویڈ کی ابتدائی خوراک دی گئی ہے۔

بائیڈن کا کووڈ سے آخری سامنا جولائی 2022 میں ہوا تھا۔ ان کا 21 جولائی کو مثبت ٹیسٹ آیا، 27 جولائی کو صحت یاب ہوئے، 30 جولائی کو ایک ریباؤنڈ کیس کے ساتھ مثبت ٹیسٹ کیا گیا اور بالآخر 7 اگست کو انہیں کلیئر کر دیا گیا۔

Read Comments