اسرائیلی فوج کے غزہ پر نئے حملے

15 جولائ 2024

اسرائیل نے حماس پر مزید دباؤ ڈالنے کے لیے پیر کے روز جنوبی اور وسطی غزہ کی پٹی پر حملہ کیا ہے،ایسا ہی ایک حملہ ہفتے کے آخر میں حماس کی قیادت کو نشانہ بنانے کیلئے کیا گیا تھا، جس میں ”محفوظ علاقے“ میں کیمپ میں موجود سینکڑوں فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔

اسرائیلی حملے نے بحیرہ روم کے ساحل کے قریب ماواسی کے ایک پرہجوم علاقے کو جلتی ہوئی کاروں اور مسخ شدہ لاشوں سے بھری ایک بنجر زمین میں تبدیل کردیا ہے، بے گھر ہونے والے افراد کا کہنا ہے کہ انہیں نہیں معلوم کہ انہیں آگے کہاں جانا ہے۔

مواسی کے ایک 30 سالہ آیا محمد نے موبائل ٹیکسٹ میسج کے ذریعے بتایا کہ ’وہ لمحات جب میرے پیروں تلے زمین ہل رہی تھی اور دھول اور ریت آسمان کی طرف بڑھ رہی تھی اور میں نے کٹی پٹی لاشیں دیکھی تھیں۔

’’کہاں جانا ہے، یہ ہر کوئی پوچھتا ہے، اور کسی کے پاس اس کا جواب نہیں ہے۔

خان یونس کے مغربی مضافات میں واقع ماواسی لاکھوں فلسطینیوں کو پناہ دے رہا ہے جو اسرائیل کی جانب سے اسے محفوظ علاقہ قرار دیے جانے کے بعد اس علاقے کی طرف بھاگ گئے تھے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز اس کے حملے میں حماس کے فوجی کمانڈر محمد دیف کو نشانہ بنایا گیا جو 7 اکتوبر کو اسرائیلی قصبوں اور دیہاتوں پر حملے کے معمار تھے جس کے نتیجے میں غزہ جنگ شروع ہوئی تھی۔

فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز کم از کم 90 افراد شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔

جائے وقوعہ پر موجود روئٹرز کے صحافیوں نے قتل عام کی ویڈیو بنائی، جس میں زخمیوں اور مرنے والوں کو آگ اور دھوئیں کے درمیان لے جایا جارہا تھا۔ رفح کے مزید جنوب میں، جو مئی کے بعد سے اسرائیل کی پیش قدمی کا مرکز ہے، رہائشیوں نے پیر کے روز ایک بار پھر لڑائی کی اطلاع دی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے شہر کے مغربی اور وسطی حصوں میں متعدد گھروں کو دھماکے سے اڑا دیا۔

طبی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے شہر کے مشرقی علاقوں میں اسرائیلی فائرنگ سے مرنے والے 10 فلسطینیوں کی لاشیں برآمد کی ہیں۔

فوج نے وسطی غزہ میں البریج اور المغازی کے تاریخی پناہ گزین کیمپوں پر فضائی اور ٹینکوں کی گولہ باری بھی تیز کردی ہے۔

محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ مغازی کیمپ میں ایک گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں پانچ فلسطینی شہید ہو گئے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فضائیہ نے غزہ میں فلسطینی عسکریت پسندوں کے درجنوں ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد مسلح افراد ہلاک ہوئے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فورسز نے رفح اور وسطی غزہ میں زمینی لڑائی میں بھی متعدد مسلح افراد کو ہلاک کیا ہے۔

اسلامی جہاد گروپ کے مسلح ونگ القدس بریگیڈ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے جنگجو رفح میں یابنا کیمپ میں شدید لڑائی میں مصروف ہیں۔

مذاکرات

ہفتے کے روز ماواسی میں ہونے والا قتل عام، جو جنگ کے مہلک ترین اسرائیلی حملوں میں سے ایک ہے، نے ان مذاکرات کو نقصان پہنچایا ہے، جنہیں دونوں فریقوں نے پہلے دیرپا جنگ بندی کے قریب ترین قرار دیا تھا۔

حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے اتوار کے روز کہا تھا کہ مواسی حملے کے باوجود گروپ مذاکرات سے دستبردار نہیں ہوا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس حملے میں ایک سینئر کمانڈر ہلاک ہوا ہے لیکن اس نے ابھی تک دیف کے مرنے کی تصدیق نہیں کی ہے۔ حماس کے حکام نے دیف کے مارے جانے کی تردید کی ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سات اکتوبر سے اب تک اسرائیل کی فوجی کارروائی میں کم از کم 38 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

خیمہ کیمپ پر فضائی حملے کے چند گھنٹوں بعد اسرائیل نے غزہ پر جارحیت کا اعلان کر دیا

اس میں جنگجوؤں اور غیر جنگجوؤں کے درمیان فرق نہیں کیا گیا ہے لیکن حکام کا کہنا ہے کہ جنگ کے دوران ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ میں اس کے 326 فوجی ہلاک ہوئے ہیں اور اس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے فلسطینیوں میں کم از کم ایک تہائی جنگجو ہیں۔

اسرائیلی حکام کے مطابق یہ جنگ 7 اکتوبر کو حماس کی قیادت میں اسرائیل کے اندر حماس کے حملے کے بعد شروع ہوئی تھی جس میں 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے اور 250 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔

Read Comments