عدت کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی بری

  • ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے محفوظ فیصلہ سنایا ، جیل سے رہائی کا حکم
اپ ڈیٹ 14 جولائ 2024

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلیں منظور کرلیں اور انہیں بری کرنے کا حکم جاری کردیا ۔

اسلام آباد کی ایک عدالت نے میاں بیوی کو7 سال قید اور پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے آج محفوظ فیصلہ سنایا۔

جج نے کہا کہ اگر وہ کسی اور کیس میں مطلوب نہیں ہیں تو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

جمعہ کو سماعت کے دوران شکایت کنندہ اور بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کے وکیل زاہد آصف چوہدری نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا کے روبرو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مانیکا کو اس معاملے کا علم اس وقت ہوا جب ایک شہری محمد حنیف نے عمران خان اور اس کی اہلیہ کے خلاف شکایت درج کرائی ۔

انہوں نے اپنی شکایت میں لکھا کہ جب انہیں پتہ چلا کہ عدت کے دوران نکاح کرنا جرم ہے تو انہوں نے شکایت درج کرائی۔

27 جون کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے جوڑے کی سزا معطل کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی۔

فروری میں اسلام آباد کی ایک عدالت نے جوڑے کو سات سال قید اور پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

عدالت نے یہ فیصلہ بشریٰ کے سابق شوہر خاور فرید مانیکا کی درخواست پر سماعت کے دوران سنایا جس میں عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست کی گئی تھی جس میں مبینہ طور پر اپنی اہلیہ بشریٰ سے عدت کی مدت پوری کیے بغیر شادی کرنے پر قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ کو بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کی درخواستوں پر 10 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

Read Comments