وفاقی حکومت نے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 7 روپے 12 پیسے فی یونٹ اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جو مالی سال 24 میں 29 روپے 78 پیسے فی کلو واٹ سے بڑھ کر مالی سال 25 میں 35 روپے 50 پیسے فی کلو واٹ ہوجائے گی۔ 11 جولائی 2024 کو، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے پاور ڈویژن کی طرف سے تجویز کردہ اضافہ اور تبدیلی پر ربڑ اسٹیمپ لگا دیا۔
انرجی چارجز 7.63 روپے فی کلو واٹ سے بڑھ کر 10.94 روپے فی کلو واٹ جبکہ کیپیسٹی چارجز 1.38 روپے اضافے سے 18.39 روپے فی کلو واٹ تک پہنچ گئے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے دورہ واشنگٹن سے قبل 6 سے 7 ارب ڈالر کے نئے پیکج کا نوٹیفکیشن آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کرنا ہوگا۔
انرجی چارجز میں اضافے کی بنیادی وجہ پیداوار کیلئے آرایل این جی کی زیادہ ترسیل اور مالی سال 24 کے لیے لگائے گئے مفروضے کے مقابلے میں مقامی اور درآمدی کوئلے کا کم استعمال ہے ۔
مزید برآں اس سے قبل مختلف کیٹیگریز کی صنعتوں کے لیے 440 سے 550 روپے ماہانہ کلو واٹ فکسڈ چارجز منظور شدہ لوڈ یا حقیقی میکسیمم ڈیمانڈ انڈیکیٹر (ایم ڈی آئی) کے 50 فیصد کی بنیاد پر لاگو ہوتے تھے، جو بھی زیادہ ہو۔اب فکسڈ چارجز 1250 روپے فی کلو واٹ ماہانہ مقرر کیے جاتے ہیں جو منظور شدہ لوڈ یا اصل ایم ڈی آئی کے 25 فیصد کی بنیاد پر جو بھی زیادہ ہو۔
مزید برآں، رہائشی صارفین کے لیے نیپرا نے فکسڈ چارجز 200 سے 500 روپے ماہانہ سے بڑھا کر 500 سے 2000 روپے فی کلو واٹ ماہانہ کر دیے ہیں ۔ اندازہ ہے کہ فکسڈ چارجز میں اضافے سے 66.2 ارب روپے کا اضافی ریونیو اکٹھا ہوگا۔
وفاقی حکومت نے 24 جولائی سے ستمبر 24 تک 200 یونٹ تک استعمال کرنے والے پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے ری بیسنگ کے اثرات کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024