آئین دوبارہ لکھا گیا ہے، وزیر قانون کا سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل

12 جولائ 2024

وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مخصوص نشستیں دینے کا فیصلہ آئین کو دوبارہ لکھنے کے مترادف ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے خواتین اور اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں کے کیس پر فیصلہ سنائے جانے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ معاملہ تشریح سے بالاتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کی وجہ سے بہت سے سوالات اٹھائے گئے ہیں، جو لوگ قانون کو پڑھتے اور سمجھتے ہیں وہ آج کے فیصلے پر تبصرہ کرتے رہیں گے، کیونکہ ایسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے جس کی کوئی وضاحت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 51 اور آرٹیکل 106 کی تشریح کے بجائے آئین دوبارہ لکھا گیا ہے، جیتنے والے 80 ارکان نہ تو الیکشن کمیشن، پشاور ہائی کورٹ اور نہ ہی سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہوئے اور نہ ہی انہوں نے حلف نامہ جمع کرایا کہ ان کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے۔

انہوں نے خیال ظاہر کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے آج کے فیصلے کے ذریعے پی ٹی آئی کو ریلیف دیا ہے جس کا پارٹی نے مطالبہ بھی نہیں کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آج کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے اپنی آئینی حدود سے تجاوز کیا ہے۔

قومی اسمبلی میں اعداد و شمار کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ موجودہ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ اس کے پاس اب بھی اسمبلی میں 209 ارکان کے ساتھ اکثریت ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو سیاسی فیصلہ قرار دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ان (پی ٹی آئی) کو ریلیف دیا ہے جنہوں نے یہ نہیں مانگا اور وہ اس معاملے میں فریق بھی نہیں تھے۔

Read Comments