انڈس موٹرز کا پلانٹ سات روز کے لیے بند کرنے کا اعلان

پاکستان میں ٹویوٹا برانڈ کی گاڑیاں بنانے والی انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) نے کم انوینٹری اور اجزا کی کمی کی وجہ سے...
12 جولائ 2024

پاکستان میں ٹویوٹا برانڈ کی گاڑیاں بنانے والی انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) نے کم انوینٹری اور اجزا کی کمی کی وجہ سے اپنا پلانٹ سات روز کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

کمپنی نے جمعہ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تیار شدہ گاڑیوں کی انوینٹری کی موجودہ کم سطح اور سپلائی چین چیلنجز کی وجہ سے گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ کے پرزوں اور اجزا کی کمی کی بنیاد پر کمپنی نے اپنا پروڈکشن پلانٹ 15 جولائی 2024 سے 22 جولائی 2024 تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان کا آٹو سیکٹر ملک کی سست معاشی نمو، بڑھتی ہوئی افراط زر اور گاڑیوں کی فروخت کو متاثر کرنے والے قرضوں کی بڑھتی ہوئی لاگت کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہے۔

اس ہفتے کے اوائل میں جاری ہونے والی جے ایس ریسرچ رپورٹ کے مطابق پاک سوزوکی، ہونڈا اور ٹویوٹا، جنہیں اکثر ”بگ تھری“ کہا جاتا ہے، نے مالی سال 24-2023 میں مجموعی طور پر تقریبا 88,000 یونٹس کا حجم ظاہر کیا، جو 21 سال کی کم ترین سطح تھی۔

اس کمی کی وجہ صارفین کی قوت خرید میں کمی، استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد میں اضافہ اور کرنسی کی قدر میں کمی اور آٹو مینوفیکچررز پر عائد ٹیکسوں کے نتیجے میں گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 23-2023 میں بگ تھری نے مجموعی طور پر 113,346 یونٹس فروخت کیے۔

گزشتہ ماہ انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر علی اصغر جمالی نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ درآمد شدہ استعمال شدہ گاڑیوں کی آمد کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

جمالی نے کہا کہ مقامی آٹو انڈسٹری نے تقریبا 2.5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، ملک کے اندر تقریبا 2.5 ملین براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا کی ہیں اور صرف مالی سال 2022 میں قومی خزانے میں تقریبا 400 بلین روپے کا حصہ ڈالا ہے۔

تاہم، بہت سے لوگ یہ بھی دلیل دیتے ہیں کہ مقامی آٹو انڈسٹری پیداوار کو مقامی بنانے میں ناکام رہی ہے اور قیمتوں کے استحکام کے لئے ایکسچینج ریٹ پر انحصار کرتی ہے.

Read Comments