فلیٹ اسپیس ٹیکنالوجیز کا ایگزو اسفیئر ریکوڈک میں تلاش کیلئے استعمال کیا جائے گا

11 جولائ 2024

آسٹریلیا کی فلیٹ اسپیس ٹیکنالوجیز پاکستان میں اپنے ریکوڈک منصوبے میں بیرک گولڈ کے تانبے کی تلاش کو آگے بڑھانے کے لئے اینڈ ٹو اینڈ معدنیات کی تلاش کے حل ایگزو اسفیئر کو تعینات کرے گی۔

رواں ہفتے کے اوائل میں فلیٹ اسپیس ٹیکنالوجیز کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق آسٹریلیا کی معروف خلائی کمپنی ایگزواسفیئر کو مقامی زیر زمین پانی کے نظام اور تانبے کے پورفیری کمپلیکس کے تھری ڈی زیر زمین نقشے تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

فلیٹ اسپیس ٹیکنالوجیز کی شریک بانی اور سی ای او فلاویا ٹاٹا نارڈینی نے ایک بیان میں کہا کہ “ہمیں بیرک گولڈ کے ای ایس جی مقاصد کو آگے بڑھانے اور ریکوڈک میں عالمی معیار کے آپریشن کی ترقی میں مدد کرنے کے لئے ایگزو اسفیئر کو تعینات کرنے پر فخر ہے۔

ریکو ڈک کینیڈا کی کان کنی کمپنی بیرک گولڈ کے تانبے کے پورٹ فولیو کا اسٹریٹجک حصہ ہے اور دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ تانبے سونے کے منصوبوں میں سے ایک کی نمائندگی کرتا ہے۔

ریکوڈک میں 50 فیصد ملکیت بیرک کے پاس، 25 فیصد تین وفاقی سرکاری اداروں کے پاس، 15 فیصد صوبہ بلوچستان کے پاس مکمل طور پر فنڈ کی بنیاد پر اور 10 فیصد صوبہ بلوچستان کے پاس فری کیری کی بنیاد پر ہے۔

کمپنی کے بیان کے مطابق زمین کے نچلے مدار میں فلیٹ اسپیس کے سیٹلائٹ نیٹ ورک، جدید کمپیوٹنگ اور تیز رفتار ڈیٹا پروسیسنگ کے ساتھ اسمارٹ سیسمک سینسرز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایگزو اسفیئر معدنی نظاموں کی ریئل ٹائم تھری ڈی میپنگ اور مصنوعی ذہانت سے چلنے والی ڈرل ٹارگٹنگ فراہم کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ عمل تیز رفتار اور زیادہ موثر اینڈ ٹو اینڈ ڈیٹا سفر کو ممکن بناتا ہے، جس سے ریموٹ آن سائٹ ٹیموں کو ریئل ٹائم میں قابل عمل بصیرت تک رسائی فراہم کرکے کھوج کی سرگرمیوں کو زیادہ متحرک اور درست بنایا جاتا ہے۔

مارچ میں بیرک گولڈ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مارک بریسٹو کی سربراہی میں ایک وفد نے حکومت پاکستان کو آگاہ کیا تھا کہ بلوچستان میں ریکوڈک منصوبے کی فزیبلٹی رواں سال کے آخر تک مکمل کر لی جائے گی۔

Read Comments