وفاقی بجٹ میں عائد کردہ اضافی ٹیکسز کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ۔
پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن (پی ایف ایم اے) نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف ہڑتال کا اعلان کردیا۔
چیئرمین پی ایف ایم اے پنجاب عاصم رضا نے فلور ملز بند کرنے کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آٹے پر ٹیکس لگانا ناقابل فہم اور ناقابل قبول ہے کیونکہ یہ ملک کے ہر گھر میں استعمال ہونے والی ضروری خوردنی چیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلور ملز مالکان کبھی بھی فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ٹیکس ایجنٹ نہیں بنیں گے۔ ذرائع کے مطابق ملک کی 1500 سے زائد فلور ملز میں گندم کی ترسیل روک دی گئی ہے۔ 11 جولائی سے آٹے کی پیکنگ اور سپلائی بھی بند رہے گی۔
پی ایف ایم اے کے مرکزی چیئرمین چوہدری عامر عبداللہ نے آٹے پر ود ہولڈنگ ٹیکس نہ اٹھانے پر حکومت کے ساتھ مسلسل ڈیڈ لاک کے بعد فلور ملز کا آپریشن معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عام آدمی کی روٹی پر ٹیکس لگانے کے بجائے حکومت کو اس غیر ضروری ود ہولڈنگ ٹیکس کو واپس لینے کا اعلان کرنا چاہئے۔
انہوں نے ایف بی آر کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ٹیکس اہداف کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے اور عوام پر اضافی ٹیکسوں کا بوجھ ڈال رہا ہے۔