اسٹاک مارکیٹ میں فروخت کا دباؤ ، انڈیکس 80 ہزار کی سطح سے نیچے بند

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بدھ کو شدید مندی کا رجحان ہے ۔ کے ایس ای 100 انڈیکس 800 سے زائد پوائنٹس کی...
اپ ڈیٹ 10 جولائ 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کئی روز سے جاری تیزی کے رحجان کے سبب بدھ کو فروخت کے دباؤ کی راہ ہموار ہوئی کیوں کہ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس ایک فیصد کمی کے ساتھ 80 ہزار پوائنٹس کی سطح سے نیچے بند ہوا۔

کے ایس ای 100 انڈیکس نے بدھ کو کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں کیا اور دن کے دوران انڈیکس 80,971.96 پوائنٹس کی بلندی تک پہنچ گیا۔

تاہم کچھ ہی دیر میں فروخت کا دباؤ شروع ہوگیا جس سے انڈیکس منفی زون میں چلا گیا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 830.51 یا 1.03 فیصد کمی کے ساتھ 79,841.56 پوائنٹس پر بند ہوا۔

اس سے قبل سیمنٹ، کمرشل بینکوں، انجینئرنگ، کھاد، تیل اور گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز، اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں فروخت کا مشاہدہ کیا گیا۔

ہیوی انڈیکس اسٹاک بشمول او جی ڈی سی، پی او ایل، پی پی ایل، پی ایس او، ایچ بی ایل، ایم ای بی ایل اور این بی پی منفی زون میں رہے۔

بجٹ میں کیپٹل مارکیٹس پر کوئی نیا ٹیکس نہ لگائے جانے کے بعد سے اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رحجان غالب رہا ہے۔ مزید برآں، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ نئے معاہدے کی امید نے بھی شرکاء کو معاشی استحکام کے حوالے سے پرامید رکھا ہوا ہے۔

ایک اہم پیش رفت میں وزیراعظم شہباز شریف نے 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے کم آمدنی والے گھرانوں کے لیے 50 ارب روپے کے انرجی سبسڈی پیکج کا اعلان کیا ہے۔

شہباز شریف نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہ سبسڈی تین ماہ جولائی، اگست اور ستمبر کے لیے دے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ منگل کو کے ایس ای 100 انڈیکس 106پوائنٹس کے اضافے سے تاریخ میں پہلی بار 81 ہزار پوائنٹس کی بلند سطح پر بند ہوا تھا۔

پی ایس ایکس میں حصص کی قیمتوں میں تیزی برقرار رہی اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس تاریخ میں پہلی بار کاروبار کے دوران 81 ہزار سے تجاوز کرنے کے بعد 106 پوائنٹس کے اضافے سے بند ہوا۔

عالمی سطح پر بدھ کو ایشیائی حصص دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے جبکہ نیوزی لینڈ کے ڈالر کی قدر میں کمی اس وقت آئی جب مرکزی بینک نے افراط زر میں اضافے کا زیادہ اعتماد ظاہر کیا۔

جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس 0.09 فیصد بڑھ گیا اور ہفتے کے آغاز میں دو سال سے زیادہ کی بلند ترین سطح کے قریب رہا۔

دریں اثنا بدھ کے کاروباری روز انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.04 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔ بدھ کو روپیہ 11 پیسے کی کمی کے بعد 278 روپے 51 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم گزشتہ سیشن میں 610.26 ملین سے کم ہو کر 495.91 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن میں 24.32 ارب روپے سے کم ہو کر 22.11 ارب روپے ہوگئی۔

کے الیکٹرک لمیٹڈ 57.72 ملین حصص کے ساتھ والیوم لیڈر رہی۔ اس کے بعد پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی 43.04 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور یونٹی فوڈز لمیٹڈ 28.63 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبرپر رہی۔

بدھ کو 440 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 153 کے بھاؤ میں اضافہ، 241 میں کمی جبکہ 46 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Read Comments