پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آئین و قانون کی سراسر خلاف ورزی کرتے ہوئے قومی سلامتی کی آڑ میں آئی ایس آئی کو کالز اور میسج کو انٹرسیپٹ کے لامحدود اختیارات دینے کے وفاقی کابینہ کے نوٹیفکیشن کی شدید مذمت کرتے ہوئے سپریم کورٹ آف پاکستان سے اس نوٹیفکیشن کو فوری طور پر کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے ترجمان نے آئی ایس آئی کو فون ٹیپنگ کے اختیارات دینے کے حکومتی نوٹیفکیشن پر سخت ردعمل کا اظہار کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اس معاملے کو ہر فورم پر بھرپور طریقے سے اٹھائیں گے کیونکہ یہ فیصلہ حکومت کی جانب سے شہریوں کی رازداری اور حقوق کی پامالی کی واضح نشانی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام پاکستان کے آئین اور قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے اور حکمران جماعت کی جانب سے اختلاف رائے اور اپوزیشن کو دبانے کی کوششوں کا تسلسل ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے اقدامات پاکستان کو فاشسٹ ریاست میں تبدیل کرنے کی کوششوں کا تسلسل ہیں۔
پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا کہ جمہوریت کے نام نہاد چیمپئن ہر آمرانہ فرمان پر خوش دلی سے قبولیت کی مہر لگا رہے ہیں۔
تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اس اجازت سے انٹیلی جنس اداروں کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا، اس سے جاسوسی اداروں پر شہریوں کا اعتماد مزید ختم ہو گا کیونکہ آئین ہر شہری کو مکمل رازداری کے بنیادی حق کی ضمانت دیتا ہے۔
پی ٹی آئی ترجمان نے نشاندہی کی کہ مینڈیٹ چور اپنی غیر منصفانہ حکمرانی کو طول دینے کے لئے آئین سے مجرمانہ انحراف کی راہ پر گامزن ہیں کیونکہ پوری ریاست پہلے ہی خفیہ ایجنسیوں کی ماورائے آئین اور قانونی سرگرمیوں کے زیر اثر ہے ، جنہوں نے چار دیواری کے تقدس کا احترام بھی نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خفیہ ایجنسیاں بغیر کسی قانونی جواز کے انتخابات سے لے کر عدالتوں تک شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کر رہی ہیں، انہوں نے ملک بھر میں وزیر اعظم، وزراء، ججوں کی رہائش گاہوں، سرکاری گیسٹ ہاؤسز اور جیل سیلوں میں خفیہ کیمرے نصب کیے ہیں۔
پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا کہ ملک میں بے لگام غیر قانونی اور غیر مجاز سرگرمیوں اور آڈیو و ویڈیو لیکس کے گھناؤنے کاروبار پر قابو پانا پہلے ہی ایک مشکل کام ہے اور کابینہ کی اجازت سے ان کی حوصلہ افزائی مزید بڑھے گی کیونکہ شریف خاندان بھی ان غیر قانونی سرگرمیوں سے نہیں بچ سکے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نام نہاد ”قومی سلامتی“ کی آڑ میں ان بے لگام ایجنسیوں کو دیئے گئے ماورائے آئین حقوق دہشت گردوں کے رحم و کرم پر ہیں۔
ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ شہریوں کے بیڈرومز میں کیمرے لگا کر، ان کی نجی گفتگو کو سن کر یا انہیں جبری طور پر غائب کرکے قومی سلامتی کو محفوظ نہیں بنایا جاسکتا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ”قومی سلامتی“ کا مطلب اچھی سلامتی، آئین اور قانون کا احترام، ترجیحات کی تشکیل نو اور دہشت گردی کی حقیقی وجوہات پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔