قومی اقتصادی کونسل (ایکنک) کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔
اجلاس میں پاکستان ریلویز کی موجودہ مین لائن ون (ایم ایل ون) کی اپ گریڈیشن کی منظوری دوبارہ ترمیم شدہ دائرہ کار پر دی گئی اور ہدایت کی گئی کہ منصوبے کا پہلا مرحلہ شروع کیا جائے۔ یعنی کراچی سے ملتان تک 929 کلومیٹر کو ترجیح کے طور پر لیا جائے گا۔
ایکنک نے ”فلڈ رسپانس ایمرجنسی ہاؤسنگ پروجیکٹ (فیز ون)“ کے عنوان سے منصوبے پر بھی غور کیا اور اس کی منظوری دی، جسے ایشیائی ترقیاتی بینک سے قرض کے ذریعے مالی اعانت فراہم کی جائے گی۔ اس منصوبے کا مقصد ڈھائی لاکھ سے زائد سیلاب زدگان کے گھروں کی تعمیر نو کے ذریعے سندھ میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کرنا ہے۔
ایکنک نے پانی کے شعبے کے چار منصوبوں پر بھی غور کیا اور ان کی منظوری دی جن میں حکومت پنجاب کا منصوبہ ”دادوچہ ڈیم کی تعمیر (نظر ثانی شدہ)“ بھی شامل ہے۔ اس منصوبے سے راولپنڈی میں 35 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی کے ذریعے پانی کی کمی کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔ پانی کے شعبے سے منظور ہونے والے دیگر منصوبوں میں گومل زام کثیر المقاصد منصوبہ، منگلا ڈیم کی تعمیر اور گولن گول ہائیڈرو پاور پروجیکٹ شامل ہیں۔ تینوں منصوبے اب اختتام کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
فورم نے ”انٹیگریٹڈ ٹرانزٹ ٹریڈ مینجمنٹ سسٹم کی ترقی“ کی بھی منظوری دی۔ منصوبے میں طورخم، چمن اور واہگہ میں جدید ترین بارڈر کراسنگ پوائنٹس کی تعمیر اور ترقی، لینڈ پورٹ اتھارٹی کا قیام، کنٹینرائزڈ کارگو کی ڈیجیٹل اینڈ ٹو اینڈ ٹریکنگ وغیرہ شامل ہیں۔
ایکنک نے ”کراچی نیبر ہوڈ امپرومنٹ پراجیکٹ (کے این آئی پی)“ کی منظوری بھی دی اور اس پر عمل درآمد کی مدت میں 6 ماہ کی توسیع کرتے ہوئے اسے 31 دسمبر 2024 ء تک بڑھا دیا۔ اس منصوبے کا مقصد کراچی کے منتخب علاقوں میں سڑکوں، گلیوں، پارکوں، کھلی جگہوں اور عوامی عمارتوں جیسے عوامی مقامات تک رسائی، استعمال اور کشش میں اضافہ کرنا ہے۔
ایکنک نے پاک افغان بارڈر بدینی میں بارڈر ٹرمینل کی تعمیر اور ضلع سیف اللہ میں مرغہ فقیرزئی سے خان ڈاگر مین بادینی روڈ تک 40 کلومیٹر سڑک کی اپ گریڈیشن کی بھی منظوری دی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024