انٹر بینک مارکیٹ میں پیر کو ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.04 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق کاروبار کے اختتام پر ڈالر 12 پیسے کے اضافے سے 278.50 روپے پر بند ہوا۔
گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی پوزیشن بڑی حد تک 277 سے 279 روپے کی سطح کے آس پاس ٹریڈنگ کرتی دکھائی دی ہے ۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق گزشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پرڈالر کے مقابلے میں روپیہ 278.38 روپے پر بند ہوا تھا۔
ایک اہم پیش رفت میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اگر پاکستان نے اپنے ٹیکس محصولات میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا تو وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مالی امداد کے پیکج مانگتا رہے گا۔
پیر کو عالمی سطح پر یورو کی قدر اس وقت گر گئی جب فرانس کے انتخابات کے اندازوں کے مطابق بائیں بازو کے اتحاد کے لیے غیر متوقع طور پر مضبوط کارکردگی کے پیش نظر سہ رخی پارلیمان قائم کی جائے گی، جس سے ملک کے مالیاتی منظرنامے کے بارے میں نئی غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
جمعہ کو حیرت انگیز طور پر نرم امریکی پے رول کے اعداد و شمار کے بعد امریکی ڈالر بیک فٹ پر رہا جس نے فیڈرل ریزرو کے لئے ستمبر کے اوائل میں شرح سود میں کٹوتی شروع کرنے کے لئے شرطوں کو بڑھا دیا۔
یورو، اسٹرلنگ، ین اور تین دیگر بڑے حریفوں کے مقابلے میں ڈالر انڈیکس 104.97 پر مستحکم رہا ۔
سی ایم ای گروپ کے فیڈ واچ ٹول کے مطابق ٹریڈرز نے فی الحال فیڈ کے ستمبر کے اجلاس میں شرح سود میں کٹوتی کے لئے تقریبا 76 فیصد امکانات مقرر کیےگئے ہیں جو ایک ہفتہ قبل 64 فیصد تھے۔
ڈالر 0.07 فیصد گر کر 160.70 ین پر آگیا جو بدھ کو 161.96 کی بلند ترین سطح پر تھا۔
غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے امکان سے مشرق وسطیٰ میں جغرافیائی سیاسی تناؤ میں کمی آئی ہے جبکہ سرمایہ کاروں نے ٹراپیکل طوفان بیرل سے امریکی توانائی کی فراہمی میں ممکنہ خلل کا تخمینہ لگایا ہے۔
برینٹ کروڈ فیوچر 12 سینٹ یا 0.1 فیصد کی کمی سے 86.42 ڈالر فی بیرل پر بند ہوا۔
یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل 28 سینٹ یا 0.3 فیصد کی کمی کے ساتھ 82.88 ڈالر فی بیرل رہا۔
غزہ میں نو ماہ سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی جنگ بندی کے منصوبے پر بات چیت جاری ہے اور اس کی ثالثی قطر اور مصر کر رہے ہیں۔