وزیر اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ محفوظ بجلی صارفین کے بلوں میں اضافی یونٹس شامل کرنے والے افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ہفتے کو پاور سیکٹر اور سولر انرجی میں اصلاحات سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاور ڈویژن کو ہدایت کی کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے ایسے افسران اوراہلکاروں کو فوری طور پر معطل کیا جائے اور ان کے خلاف فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سے تحقیقات کی جائیں۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ دو سو یونٹ سے کم محفوظ صارفین کے بلوں میں مصنوعی طور پر زیادہ یونٹ شامل کرنے والے افسران و اہلکاروں کو قوم کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔
انہوں نے مزید ہدایت کی کہ ملک میں قابل تجدید ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے اقدامات کو تیز کیا جائے کیونکہ ملک درآمدی ایندھن سے بجلی پیدا کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ غریب عوام ماضی میں کیے گئے غلط پالیسی اقدامات کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتے، انہوں نے مزید کہا کہ کم لاگت کے قابل تجدید ذرائع سے بجلی پیدا کرنے سے صارفین کو بلوں میں ریلیف ملے گا۔
وزیراعظم نے پاور ڈویژن سے کہا کہ درآمدی ایندھن سے مہنگی بجلی بنانے والے ناکارہ پاور پلانٹس کو فوری طور پر بند کیا جائے کیونکہ پوری دنیا قابل تجدید توانائی سے بجلی پیدا کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں شمسی ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کی وسیع صلاحیت موجود ہے اور اس صلاحیت سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024