بھارت میں بھگدڑ: مذہبی اجتماع کے مرکزی منتظم نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا

بھارت کے ایک مذہبی پیشوا کے اجتماع کے مرکزی منتظم نے جمعے کو خود کو پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ یہ بات ہندو مذہب کے...
06 جولائ 2024

بھارت کے ایک مذہبی پیشوا کے اجتماع کے مرکزی منتظم نے جمعے کو خود کو پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ یہ بات ہندو مذہب کے پیشوا کے وکیل نے بتائی ہے۔ گزشتہ دونوں ہونے والے اس مذہبی اجتماع میں بھگدڑ مچنے سے 121 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

دیو پرکاش مدھوکر کو پولیس کی طرف سے غیر ارادی قتل کی کوشش سمیت کئی الزامات کے تحت درج ابتدائی رپورٹ میں ایک اہم ملزم نامزد کیا گیا تھا۔ پولیس نے اس کی گرفتاری کے لیے معلومات فراہم کرنے والے کو ایک لاکھ روپے (1200 ڈالر) انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔

خود ساختہ دیوتا بھولے بابا کے وکیل اے پی سنگھ نے کہا کہ مدھوکر منگل کے روز شمالی ریاست اتر پردیش کے ایک گاؤں میں ہونے والے مذہبی اجتماع کے مرکزی منتظم تھے جس میں تقریبا ڈھائی لاکھ لوگوں نے شرکت کی تھی۔ ضلعی حکام نے صرف 80,000 افراد کی تقریب کی اجازت دی تھی۔

وکیل نے بتایا کہ انہوں نے خود کو دہلی پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ اے پی سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم پیشگی ضمانت نہیں مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے تقریب کے منتظمین کی طرف سے کسی غلط کام کی تردید کی اور کہا کہ بھگدڑ کے بعد دیو پرکاش اسپتال میں علاج کروا رہے تھے۔

ہندو پیشوا نے ہفتے کے روز کہا کہ وہ اس واقعے سے غمزدہ ہیں اور ان کے معاونین زخمیوں اور مرنے والوں کے اہل خانہ کی مدد کریں گے۔

انہوں نے بھارتی خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ مجھے یقین ہے کہ افراتفری پھیلانے والے کسی بھی شخص کو بخشا نہیں جائے گا۔

Read Comments