اینگرو پاورجن قادر پور لمیٹڈ (ای پی کیو ایل) نے پی پی ایل کے کندھ کوٹ فیلڈ سے 50 ایم ایم سی ایف ڈی کم بی ٹی یو گیس خریدنے میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کے سی ای او/ ایم ڈی عمران عباسی کو لکھے گئے خط میں ای پی کیو ایل کے سی ای او ثمین اختر نے کندھ کوٹ گیس فیلڈ سے گیس کی الاٹمنٹ میں اظہار دلچسپی اور ڈبلیو پی کیو ایل اور پی پی ایل کے درمیان 22 فروری 2023 کو ہونے والے رازداری معاہدے کا حوالہ دیا ہے۔
ای پی کیو ایل نے کندھ کوٹ گیس فیلڈ سے 50 ایم ایم سی ایف ڈی تک گیس کی خریداری کے لئے ایک بار پھر اپنی دلچسپی کا اظہار (ای او آئی) کیا ہے جو قادر پور، گھوٹکی، سندھ میں واقع اپنے پاور جنریشن کمپلیکس کو چلانے کے لئے استعمال کیا جائے گا۔
اینگرو پاورجن قادر پور لمیٹڈ ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے جس نے قادر پور کے قریب 217 میگاواٹ کا کمبائنڈ سائیکل پاور پلانٹ قائم کیا ہے۔
پلانٹ کیلئے ایندھن کا بنیادی ذریعہ او جی ڈی سی ایل کے قادر پور گیس فیلڈ سے فراہم کی جانے والی کم بی ٹی یو گیس ہے ۔ اس منصوبے نے 27 مارچ 2010 کو کمرشل آپریشنز کا آغاز کیا تھا اور اس کے بعد سے کمپنی قومی گرڈ کو 18 ارب یونٹ سے زائد بجلی فراہم کرچکی ہے۔
قادر پور گیس فیلڈ سے گیس کی فراہمی ختم ہو چکی ہے اور ای پی کیو ایل 2018 میں گیس کی کمی کے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے ۔ فی الحال کمپنی اپنے ثانوی ایندھن یعنی ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) پر گیس کی کمی کی حد تک اپنے پلانٹ کو دستیاب کراتی ہے اور ایندھن کی کمی کو پورا کرنے کے لئے مقامی گیس کی فراہمی کے متبادل ذرائع تلاش کر رہی ہے جو فی الحال تقریباً 25000 ایم ایم بی ٹی ایس / دن ہے ۔ اس دوران مکمل بیس لوڈ آپریشنز کے لئے 43،000 ایم ایم بی ٹی ایس / دن کی ضرورت ہوتی ہے۔
ای پی کیو ایل کو نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے بجلی پیدا کرنے کا لائسنس جاری کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بجلی کی خریداری کا معاہدہ بھی موجود ہے جس کے تحت سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (گارنٹی) لمیٹڈ ای پی کیو ایل کے پاور پلانٹ سے پیدا ہونے والی توانائی خریدتی ہے۔ ای پی کیو ایل کے پاس مذکورہ پاور جنریشن پلانٹ کو چلانے اور اس پر بجلی فروخت کرنے کے لئے تمام متعلقہ ریگولیٹری منظوریاں موجود ہیں۔
سی ای او ای پی کیو ایل کے مطابق کمپنی کو سال بھر گیس کی ڈیمانڈ حاصل رہی ہے اور اس منصوبے سے پی پی اے کی بقیہ مدت کے لیے منفی 19 ارب یونٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔ کمپنی گیس کی کمی کو پورا کرنے کے لئے متبادل مقامی ایندھن ذرائع کی تلاش کررہی ہے۔ لہٰذا پی پی ایل کے کندھ کوٹ گیس فیلڈ سے 50 ایم ایم ایس سی ایف ڈی تک گیس کی خریداری کے لیے ای او آئی جمع کرایا جاتا ہے جو تکنیکی جانچ پڑتال اور ریگولیٹری منظوری سے مشروط ہے۔
ای پی کیو ایل کے سی ای او کا خیال ہے کہ کندھ کوٹ گیس کم بی ٹی یو گیس کا ایک ذریعہ ہے جس میں سلفر کی مقدار زیادہ ہے جیسا کہ اس وقت ای پی کیو ایل کے ذریعہ استعمال کی جانے والی گیس ہے۔
چونکہ کمپنی کے کمپلیکس کو خاص طور پر اعلی سلفر مواد کے ساتھ کم بی ٹی یو گیس استعمال کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے اور یہ کندھ کوٹ گیس فیلڈ سے صرف 30 کلومیٹر دور ہے ، لہذا کندھ کوٹ گیس کے ساتھ قادرپور گیس کی فراہمی کو پورا کرنے سے پی پی ایل کو کم سے کم تعمیراتی وقت اور لاگت کے ساتھ آمدنی حاصل کرنا شروع ہوجائے گی۔
اس مقصد کے لئے ای پی کیو ایل کندھ کوٹ گیس کی ای پی کیو ایل کمپلیکس کو الاٹمنٹ میں اپنی دلچسپی کے اظہار کا اعادہ کرتا ہے اور اس طرح کی الاٹمنٹ ”جب بھی دستیاب ہو“ کی بنیاد پر کی جائے۔یہ نوٹ کریں کہ یہ ای او آئی صرف مزید بحث کے لئے اشارہ ہے. اگر ای پی کیو ایل ایک حتمی معاہدے میں داخل ہوتا ہے تو ای پی کیو ایل اور پی پی ایل کے مابین ہونے والے معاہدے میں لین دین کی شرائط کو حتمی شکل دی جائے گی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024