حکومت نے فنانس بل 2024 میں ترامیم لانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ نان فائلرز کو سموں کی بندش یا ان کے غیر ملکی دوروں پر پابندی سے قبل موقع فراہم کیا جا سکے۔
فنانس بل 2024 میں مجوزہ ترامیم نان فائلرز، ویلتھ اسٹیٹمنٹ، غیر ملکی اثاثوں اور ود ہولڈنگ ٹیکس سے متعلق دفعات سے متعلق ہیں۔
حکومت نے سینیٹ کی فنانس کمیٹی کی سفارش پر نان فائلرز کو بیرون ملک جانے سے قبل ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل ایف بی آر نے بل میں تجویز دی تھی کہ نان فائلرز کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
مزید یہ کہ حکومت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ نان فائلر افراد عمرہ یا حج پر جاسکتے ہیں، جبکہ طلبہ کو ٹیکس گوشوارے جمع کرانے سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ سینیٹ کی فنانس کمیٹی کی سفارش پر ایف بی آر نے فنانس بل میں یہ وضاحت بھی شامل کی ہے کہ شریک حیات کے اثاثے صرف اس شخص کی ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں شامل کیے جائیں گے جب شریک حیات زیر کفالت ہو۔
اس کے علاوہ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے کمشنر اپیل ایف بی آر سے اپیلٹ ٹریبونل میں مقدمات کی منتقلی جیسی کچھ تبدیلیاں بھی تجویز کی ہیں۔
فنانس بل میں مجوزہ ترمیم میں ایک وضاحت شامل کی گئی ہے، ”شک کو دور کرنے کے لیے یہ واضح کیا جاتا ہے کہ ٹیکس قوانین (ترمیمی) ایکٹ، 2024 کے آغاز کی تاریخ کے بعد موصول ہونے والے کمشنر (اپیلز) کے حکم کے خلاف ریفرنس، جہاں اسیسمنٹ کی قیمت یا، جیسا کہ معاملہ ہو، ٹیکس کی واپسی بیس ملین روپے سے زیادہ ہو، ہائی کورٹ کے سامنے رکھا جائیگا، باوجود اس کے کہ مذکورہ ایکٹ کے شروع ہونے کی تاریخ سے پہلے کی کارروائی زیر التواء ہے۔“
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024