باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ حکومت نے آئندہ تین سال (27-2024) کے دوران عالمی مالیاتی اداروں سے توانائی کے شعبے میں 2 ارب ڈالر کی بیرونی فنانسنگ کا تخمینہ لگایا ہے جس کے تحت او سی آر (آرڈینری کیپٹل ریسورسز)، اے ڈی بی کے سی او ایل (رعایتی او سی آر قرضے)، عالمی بینک کی آئی پی ایف (انویسٹمنٹ پروجیکٹ فنانسنگ) اور اسلامی ترقیاتی بینک اور کورین ایگزم بینک اور کے ایف اے ای ڈی سے قرضے حاصل کیے جائیں گے۔
پاور ڈسٹری بیوشن اسٹرینڈنگ پروجیکٹ ون کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک 25-2024 کے دوران 400 ملین ڈالر کی او سی آر فنڈنگ فراہم کرے گا۔
منصوبے کا مقصد ہیسکو، لیسکو، میپکو اور سیپکو میں ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن سسٹم کو جدید بنانا، ایسٹ پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم (اے پی ایم ایس) کے ذریعے محصولات کی وصولی کے اقدامات پر عمل درآمد کرنا ہے۔ منصوبے کے دائرہ کار کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ پی سی ون کی تیاری چار ڈسکوز کی مشاورت سے جاری ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک فزیبلٹی اسٹڈی کو اپ ڈیٹ کرنے کے لئے رعایتی او سی آر قرضے کے تحت پٹن ہائیڈرو پاور پروجیکٹ ریڈینیس فنانسنگ (پی آر ایف) کے لئے 14.8 ملین ڈالر فراہم کرے گا۔ پٹن ہائیڈرو پاور پروجیکٹ (400 میگاواٹ) کی تعمیر کے لئے تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن، ٹینڈر دستاویزات کی تیاری اور پی سی -1۔ سی ڈی ڈبلیو پی نے اس تجویز کو اس ہدایت کے ساتھ منظوری دے دی ہے کہ منصوبے کی لاگت واپڈا کے اپنے وسائل سے فراہم کی جائے گی۔
سال 26-2025 میں ایشیائی ترقیاتی بینک سندھ اور پنجاب کے لیے صاف توانائی سرمایہ کاری پروگرام (آر بی ایل) تک دوسری رسائی کے لیے 200 ملین ڈالر کا او سی آر رزلٹ بیسڈ لینڈنگ (آر بی ایل) فراہم کرے گا۔
اس منصوبے کا مقصد قابل تجدید توانائی کے وسائل کا استعمال کرتے ہوئے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں توانائی تک رسائی کو بہتر بنانا ہے۔ گرڈ کنکشن کے بغیر، قابل تجدید پر مبنی منی / مائیکرو گرڈ ان علاقوں کو پائیدار حل پیش کرے گا۔ اے ڈی بی دائرہ کار کو حتمی شکل دینے کے لئے پنجاب حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے۔
2026-27ء میں ایشیائی ترقیاتی بینک او سی آر کے تحت بجلی کی ترسیل کو بہتر بنانے کے دوسرے منصوبے کے لیے 200 ملین ڈالر کی فنڈنگ فراہم کرے گا۔ منصوبے کا مقصد قابل تجدید توانائی / بجلی کو فراہم کرنے کیلئے ٹرانسمیشن کی صلاحیت کو بڑھانا اور مٹیاری سے رحیم یار خان تک نئی 500 کے ڈی سی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر اور منتخب سب اسٹیشنوں میں ری ایکٹو معاوضہ آلات کی تنصیب کے ذریعے جنوب سے شمال ٹرانسمیشن نیٹ ورک کے معیار اور استحکام کو بہتر بنانا ہے۔ یہ منصوبہ تیاری کے مرحلے میں ہے۔ منصوبے کے لئے بڑی مالی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے مرحلہ وار فنانسنگ کے انتظامات پر غور کیا جاسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ورلڈ بینک فلوٹنگ سولر پراجیکٹ کے لیے 340 ملین ڈالر کی انویسٹمنٹ پروجیکٹ فنانسنگ (آئی پی ایف) میں توسیع کرے گا۔ تربیلا غازی کمپلیکس میں 300 میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی جبکہ تربیلا میں 25 میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی۔ اس منصوبے پر واپڈا کی سطح پر تیاری/منظوری کا عمل جاری ہے۔
توقع ہے کہ عالمی بینک 2026 میں نیشنل ٹرانسمیشن ماڈرنائزیشن پروجیکٹ فیز ٹو کے لیے 350 سے 400 ملین ڈالر کی فنانسنگ کی منظوری دے گا۔ یہ منصوبہ ابتدائی مرحلے میں ہے۔ منصوبے کے آغاز کا انحصار پہلے مرحلے کے تیزی سے نفاذ پر ہے جس میں کافی تاخیر ہوئی ہے۔
اسلامی ترقیاتی بینک (آئی ایس ڈی بی) مہمند ڈیم اور پاور ٹرانسمیشن کو مضبوط بنانے کے دوسرے منصوبے کیلئے 140 ملین ڈالر کے قرضے دے گا۔
کورین ایگزم بینک کی جانب سے سوات مینگورہ ٹرانسمیشن لائن کے لیے بھی تین سال میں 165 ملین ڈالر کا قرض دیے جانے کا امکان ہے۔ پختونخوا انرجی ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (پیڈو) سوات میں سرکاری اور نجی شعبے میں پن بجلی کے منصوبے تعمیر کر رہا ہے۔
ان منصوبوں کو اس ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے نیشنل گرڈ سے جوڑا جائے گا۔
مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر کے لیے کے ایف اے ای ڈی 100 ملین ڈالر کا قرض فراہم کرے گا۔ پہلا معاہدہ (25 ملین ڈالر) رواں مالی سال کے دوران دستخط ہونے کی توقع ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ کی جانب سے دیامر بھاشا ڈیم منصوبے کے لیے فنانسنگ کی توقع ہے لیکن ابھی تک کچھ نہیں ہوا۔ تاہم دیامیر بھاشا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے بجلی کی پیداوار کے حصے کے لیے پروجیکٹ بریف اور پی سی ون 17 اگست 2023 کو ایس ایف ڈی کے ساتھ شیئر کیا گیا تھا اور اس کے جواب کا انتظار ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024