عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجٹ 25-2024 میں پاکستان کے سخت معاشی فیصلوں کو سراہا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان ورچوئل مذاکرات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے بجٹ میں سیاسی جماعتوں کے مثبت کردار کا اعتراف کرتے ہوئے بجٹ میں کیے گئے سخت معاشی فیصلوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ مانیٹری فنڈ کی جانب سے معیشت کی بہتری کے لیے ٹیکس چھوٹ کی حد کو بھی سراہا گیا۔ ذرائع نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کا وفد جون کے آخری ہفتے میں نئے قرضہ پروگرام پر بات چیت کے لیے پاکستان پہنچے گا، کیونکہ ملک نے پیشگی شرائط پوری کر دی ہیں۔
مزید برآں، آئی ایم ایف کو توقع ہے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ 28 یا 29 جون تک منظور کر لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے صوبوں سے زیادہ ٹیکس وصولی اور زراعت، اسٹیشنری کی اشیاء، ماہانہ پنشن، گیس، بجلی کی قیمتوں اور جنرل سیلز ٹیکس پر 18 فیصد تک ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔