امریکن بزنس کونسل کا بجٹ 2024-25 پر تحفظات کا اظہار

امریکن بزنس کونسل (اے بی سی) نے بجٹ 2024-25 میں رائلٹی انتظامات کے تحت سیلز پروموشن اور اشتہاری اخراجات کو روکنے کی تجویز پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے 12 جون 2024 کو پیش کیے گئے فنانس بل 2024 کے تحت تجویز یہ ہے کہ اگر کسی کمپنی کو ادا کی گئی یا قابل ادائیگی رائلٹی کی مد میں کٹوتی کا دعویٰ کیا گیا ہے تو سیلز پروموشن، ایڈورٹائزنگ اور پبلسٹی کے اخراجات کے 25 فیصد کو مسترد کیا جائے۔

ٹیکس ماہرین کے مطابق موجودہ دفعات کے تحت کسی ایسوسی ایٹ کو قابل ادائیگی رائلٹی کی کٹوتی کی اجازت ہے جب تک کہ وہ مارکیٹ ویلیو کے مطابق ہو۔

پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) کو اپنے خط میں، جس کی ایک کاپی بزنس ریکارڈر کے پاس دستیاب ہے، اے بی سی نے مالیاتی ذمہ داری اور ٹیکس کی تعمیل کو بڑھانے کے لیے حکومت کی کوششوں کو سراہا لیکن اس پر زور دیا کہ وہ 25 فیصد سیلز پروموشن کو مسترد کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ یہ اہم چیلنجز کا سبب بنے گا اور ملٹی نیشنل کارپوریشنز اور وسیع تر اقتصادی ماحول دونوں پر منفی اثرات مرتب کرے گا۔

خط میں وضاحت کی گئی کہ ملٹی نیشنل کمپنیاں مارکیٹ میں موجودگی قائم کرنے اور برقرار رکھنے کے لیے اشتہارات پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہیں۔

تاہم خط میں کہا گیا ہے حکومت کے فیصلے سے مارکیٹ میں ملٹی نیشنل کمپنیز کی مسابقت کم ہو جائے گی، اس کے علاوہ منافع میں کمی آئے گی جو پہلے ہی کرنسی کی قدر میں کمی سے متاثر ہے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اس طرح کے حالات ملک میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی کو مزید کمزور کر دیں گے جس سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔

امریکن بزنس کونسل نے پی بی اے سے درخواست کی کہ وہ رائلٹی انتظامات سے متعلق سیلز پروموشن اور اشتہاری اخراجات پر مجوزہ 25 فیصد کٹوتی کو بجٹ سے ختم کرے اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایسا نہ کرنے سے نادانستہ طور پر ملٹی نیشنل کمپنیز کے کاروباری اداروں کو سزا مل سکتی ہے اور مارکیٹنگ سرگرمیوں میں سرمایہ کاری میں کمی آسکتی ہے۔

Read Comments