اپیکس کمیٹی اجلاس میں وزیراعظم کا دہشت گردی کے خلاف اتحاد پر زور

اپ ڈیٹ 22 جون 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاہے کہ دہشت گردی سے متاثرہ غیر مستحکم ملک میں مضبوط معیشت کا تصور کرنا مشکل ہے۔

آج نیوز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو نیشنل ایکشن پلان ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی ایک پیچیدہ معاملہ ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس لعنت سے نجات کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

دوران اجلاس غیر ملکیوں بالخصوص چینی باشندوں کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے حفاظتی اقدامات اور ملک کی مجموعی سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں تمام وزرائے اعلیٰ، گورنرز، چیف سیکرٹریز، وزیر داخلہ، وزیر دفاع، عسکری حکام اور دیگر نے شرکت کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ مسلح افواج کے جوانوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دی ہیں اور ایسی کامیابیاں بھی حاصل کیں جن کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔

تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسلح افواج اس لعنت سے لڑنے کی مکمل طور پر ذمہ دار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ ساتھ تمام اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکورٹی فورسز کو ضروری آلات اور وسائل فراہم کرنے کی پختہ یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھ مضبوط کرنے کے لیے قانون سازی بھی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں قانون سازی کے ذریعے جعلی خبروں اور غلط معلومات کا مقابلہ کرنا ہو گا۔

وزیر اعظم نے ٹھوس نتائج حاصل کرنے اور طویل مدتی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اداروں کے درمیان زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیاسی اور مذہبی صفوں میں مقصد کی بھی وضاحت ہونی چاہیے۔ یہ ہماری جنگ ہے اور ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کی حفاظت کے لیے اسے لڑنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مقصد کے حصول کے لیے سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر اتفاق رائے اور باہمی مشاورت سے آگے بڑھنا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ متحرک ہی اس خطرے کا واحد حل نہیں ہے بلکہ ہمیں دہشت گردوں کے بیانیے کا مقابلہ کرنے کے لیے غیر حرکیاتی اقدامات بھی کرنے ہوں گے۔

شہباز شریف نے دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لیے علاقائی ممالک کے ساتھ فعال سفارت کاری پر بھی زور دیا۔

Read Comments