عالمی بینک نے دو منصوبوں کے لیے 53 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی منظوری دیدی

  • سی آر آئی ایس پی کا مقصد ملک کے سماجی تحفظ کے نظام کو مضبوط بنانا ہے, لیواکا منصوبہ سندھ میں لائیو اسٹاک اور آبی زراعت کے شعبوں میں آب و ہوا سے متعلق اسمارٹ اور مسابقتی چھوٹے اور درمیانے درجے کے پروڈیوسرز کو فروغ دے گا

عالمی بینک کے بورڈ آف ایگزیکٹو ڈائریکٹرز نے پاکستان کے لیے 535 ملین ڈالر کی فنانسنگ کی منظوری دے دی جس کا مقصد کرائسس ریزیلینٹ سوشل پروٹیکشن (سی آر آئی ایس پی) پروگرام اور سندھ لائیو اسٹاک اینڈ ایکواکلچر سیکٹرز ٹرانسفارمیشن (لیواکا) منصوبے کی معاونت کرنا ہے۔

عالمی بینک کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سی آر آئی ایس پی کا مقصد ملک کے سماجی تحفظ کے نظام کو مضبوط بنانا ہے جبکہ لیواکا منصوبہ سندھ میں لائیو اسٹاک اور آبی زراعت کے شعبوں میں آب و ہوا سے متعلق اسمارٹ اور مسابقتی چھوٹے اور درمیانے درجے کے پروڈیوسرز کو فروغ دے گا۔

پاکستان کے لیے عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بینہاسین کا کہنا تھا کہ سال 2022 کے دوران پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلاب اس طرح کی آفات سے نمٹنے کی اہمیت کی یاد دلاتے ہیں جس میں سماجی تحفظ اور معاشی ترقی اور بحالی میں مدد دینے والے شعبوں کو مضبوط بنانا بھی شامل ہے۔

جدید آب و ہوا کی اسمارٹ ٹیکنالوجی اور ہنگامی منصوبہ بندی کے ذریعے کمزور لوگوں کو آب و ہوا کے جھٹکوں کو برداشت کرنے میں مدد کرنا بھی ضروری ہے۔

عالمی بینک کا کہنا ہے کہ سی آر آئی ایس پی کے لیے اضافی مالی اعانت، جو 400 ملین ڈالر بنتی ہے، پاکستان کے سماجی تحفظ کے نظام کو مستقبل کے بحرانوں سے زیادہ موثر اور تیزی سے نمٹنے کے لیے ضروری پالیسی اور ترسیل کے نظام کی بنیادوں سے لیس کرنے کے پروگرام کی جاری کوششوں کو آگے بڑھائے گی۔

سی آر آئی ایس پی پروگرام طویل مدتی پالیسی اقدامات پر توجہ مرکوز کرے گا تاکہ قومی نقد منتقلی پروگرام کی تاثیر، کوریج اور وفاقی و صوبائی رابطہ کاری کو مزید بہتر بنایا جاسکے۔

پراجیکٹ کے ٹاسک ٹیم لیڈر امجد ظفر خان نے کہا کہ اپنے آغاز سے لے کر اب تک سی آر آئی ایس پی پروگرام نے 90 لاکھ سے زائد خاندانوں کو باقاعدگی سے حفاظتی نیٹ سپورٹ اور حالیہ سیلاب کے دوران 2.8 ملین خاندانوں تک تیزی سے پہنچنے کی صلاحیت کے ساتھ نمایاں نتائج حاصل کیے ہیں۔

اضافی مالی اعانت سے نہ صرف خاندانوں کو آب و ہوا اور معاشی جھٹکوں کے لئے زیادہ لچکدار بننے میں مدد ملے گی، بلکہ سماجی امداد میں بڑا کردار ادا کرنے کے لئے صوبائی صلاحیتوں کے استعمال کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی۔

دریں اثنا، لیواکا منصوبے کے تحت 135 ملین ڈالر کی فنانسنگ فراہم کی جائے گی، تاکہ آب و ہوا سے متعلق اسمارٹ پیداوار، ویلیو ایڈیشن اور مارکیٹوں تک جامع رسائی کو فروغ دیا جاسکے اور لائیو اسٹاک اور آبی زراعت کے شعبوں میں ترقی کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے۔

عالمی بینک کا کہنا ہے کہ لیواکا مرحلہ وار طریقہ کار کے ذریعے سندھ کے تمام اضلاع کا احاطہ کرے گا۔

توقع ہے کہ اس سے 940،000 سے زیادہ زرعی خاندان براہ راست مستفید ہوں گے ، جن میں 930،000 مویشی گھرانے اور 10،000 آبی زراعت پیدا کرنے والے شامل ہیں ۔ منصوبے میں خواتین کسانوں کی شرکت کو یقینی بنانے اور صنفی فرق کو کم کرنے کے اقدامات بھی شامل ہیں۔

منصوبے کے ٹاسک ٹیم لیڈر مریم چوہدری نے کہا کہ یہ منصوبہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے مویشیوں اور آبی زراعت پیدا کرنے والوں کے ذریعہ معاش کو بہتر بنائے گا، جانوروں کی صحت اور آب و ہوا سے متعلق جھٹکوں کے لئے ان کی لچک میں اضافہ کرے گا، سندھ میں ان دونوں شعبوں کی مجموعی ترقی کو مضبوط کرے گا اور خوراک و غذائیت کی حفاظت کو زیادہ وسیع پیمانے پر بہتر بنائے گا اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں شعبوں کی شراکت کو کم کرے گا۔

Read Comments