حکومت نے فنانس بل 2024 میں کمشنر ایف بی آر کا دائرہ اختیار بڑھا دیا ۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے کمشنر کو فنانس بل 2024 میں یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی فرد کے غیر ملکی اثاثوں کی تفصیلات سمیت ویلتھ اسٹیٹمنٹ جمع کرانے کی ہدایت کرسکتے ہیں۔
ایک ٹیکس ماہر نے وضاحت کی کہ کمشنر کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی بھی فرد سے اثاثوں اور واجبات کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے ایک مقررہ فارم اور انداز میں گوشوارے پیش کرنے کی ہدایت کرسکتا ہے ۔
فنانس بل 2024 میں تجویز دی گئی ہے کہ ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں غیر ملکی اثاثے شامل ہوں گے۔
نئے بل میں آرڈیننس کی دفعہ 121 کے تحت بہترین فیصلے کے جائزے کے دائرہ کار کو بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس توسیع میں اب ایسے معاملات شامل ہوں گے جہاں کسی فرد یا ادارے کو ان کے کاروباری آپریشنز بند ہونے کے بعد آمدنی کا ریٹرن فائل کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔
اس ترمیم کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ٹیکس کی ذمہ داریوں کا درست اندازہ لگایا جائے اور ان حالات میں بھی پورا کیا جائے جہاں کاروبار کام کرنا بند کر دیتا ہے ، اس طرح ٹیکس نظام میں تعمیل اور احتساب کو برقرار رکھا جاتا ہے۔
ٹیکس ماہر نے مزید کہا کہ سیکشن 126 اے ٹیکس قوانین (ترمیمی) ایکٹ 2024 کے تحت متعارف کرایا گیا تھا تاکہ اپیلوں کا مالی دائرہ اختیار فراہم کیا جاسکے۔فنانس بل اب وضاحت فراہم کرتا ہے کہ اس سیکشن کے مقصد کے لئے ٹیکس معاملات کی تشخیص کی قیمت کا مطلب ٹیکس کی ذمہ داری میں خالص اضافہ ہے اور ریفنڈ کی قیمت کا مطلب ہے کہ آرڈر کے نتیجے میں ریفنڈ میں خالص کمی واقع ہوئی ہے۔
اس سیکشن کے تحت کمشنر اپیلز کے سامنے زیر التوا مقدمات کو 16 جون 2024 تک اپیلٹ ٹریبونل میں منتقل کرنے کی تجویز دی گئی تھی لیکن اب اس تاریخ کو 16 ستمبر 2024 تک تبدیل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 16 جون 2024 سے پہلے فیصلے جاری کرنے میں ناکامی اور مالی حد کی وجہ سے منتقل ہونے والے مقدمات کی بڑی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے توسیع کی تجویز دی گئی ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024