سندھ ریونیو بورڈ (ایس آر بی) نے واضح کیا ہے کہ سندھ فنانس بل 2024 میں فوری طور پر صحت اور تعلیم کی خدمات پر 15 فیصد سندھ سیلز ٹیکس (ایس ایس ٹی) عائد نہیں کیا گیا ۔
ایس آر بی نے مزید واضح کیا کہ صحت اور تعلیم کے شعبوں میں مخصوص خدمات پر 3 فیصد کی کم شرح سے ٹیکس لگانے کی تجویز ہے۔
ایس آر بی کی جانب سے ہفتہ کو جاری کردہ وضاحت کے مطابق میڈیا میں یہ خبریں شائع ہوئی ہیں کہ سندھ حکومت نے سندھ فنانس بل 2024 کے ذریعے اسپتالوں، میڈیکل پریکٹیشنرز (ڈاکٹروں) اور تعلیمی اداروں کی خدمات پر 15 فیصد کی معیاری شرح پر سندھ سیلز ٹیکس (ایس ایس ٹی) عائد کردیا ہے۔
عام معلومات کے لئے یہ واضح کیا جاتا ہے کہ فنانس بل ایس ایس ٹی کی معیاری شرح (15فیصد) کو قابل ٹیکس خدمات کی وضاحت کرنے کی اسکیم کے طور پر بیان کرتا ہے۔ تاہم، مؤثر شرحیں (اگر حکومت کے فیصلے کے مطابق کم کی گئی شرحیں ہیں) گزٹ نوٹیفکیشن میں الگ سے شائع کی جاتی ہیں۔
سندھ فنانس بل 2024 میں فوری طور پر صحت اور تعلیم کی خدمات پر 15 فیصد ایس ایس ٹی عائد نہیں کیا گیا ۔ بل میں معیاری شرح کے فریم ورک کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ تاہم سندھ کابینہ کی منظوری کے مطابق صحت اور تعلیم کے شعبوں میں مخصوص خدمات پر 3 فیصد کی کم شرح سے ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے۔
صحت اور تعلیم کی خدمات سمیت قابل ٹیکس خدمات پر لاگو ہونے والی کم شرح کا باضابطہ نوٹیفکیشن سندھ کی صوبائی اسمبلی کے ایکٹ کی شکل اختیار کرتے ہی کیا جائے گا۔
حکومت سندھ صوبے کے تمام رہائشیوں کے لئے قابل رسائی اور سستی صحت اور تعلیم کی خدمات کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے ۔ ایس آر بی نے مزید کہا کہ کسی بھی ٹیکس اقدامات کو متعارف کرانے کا مقصد اسٹیک ہولڈرز پر اثرات پر غور کرتے ہوئے ان اہم شعبوں کے لئے پائیدار فنڈنگ کی حمایت کرنا ہے۔