اسٹاک مارکیٹ میں خریداری رحجان کا غلبہ، کے ایس ای 100 انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر بند

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعہ کو بھی زبردست تیزی کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100...
اپ ڈیٹ 14 جون 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعہ کو خریداری کے رحجان کا غلبہ رہا کیوں کہ اس کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس تاریخ میں پہلی بار 77 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا۔ تیزی کا یہ رحجان بجٹ تفصیلات سامنے آنے کے بعد سرماریہ کاروں کی امیدیں بڑھنے کی بدولت دیکھنے میں آیا ہے۔

جمعے کو کاروبار کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس انٹرا ڈے کی ریکارڈ بلند ترین سطح 77,310.45 تک پہنچ گیا تھا تاہم سیشن کے دوسرے نصف حصے میں منافع کے حصول کی کوششوں کی سبب انڈیکس کچھ حدتک نیچے آگیا۔ تجارتی حجم اور قدر دونوں میں بھی یومیہ بنیادوں پر کمی دیکھی گئی۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 498.61 پوائنٹس یا 0.65 فیصد اضافے سے 76,706.77 پوائنٹس پر بند ہوا۔ یہ اب بھی تاریخ میں انڈیکس کی بلند ترین سطح پر بندش ہے۔

تجارتی بینکوں، کھاد، تیل اور گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، اور او ایم سیز سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھنے میں آئی۔

ایس این جی پی ایل، او ڈی جی سی، ایچ بی ایل، ایم سی بی اور ایم ای بی ایل سمیت انڈیکس کے ہیوی اسٹاکس مثبت زون میں ٹریڈ کرتے رہے۔

یاد رہے کہ جمعرات کو پی ایس ایکس کا آغاز زبردست مثبت انداز میں ہوا تھا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 3410.73 پوائنٹس یا 4.69 فیصد اضافے سے 76 ہزار کی بلند سطح عبور کرتے ہوئے 76208.16 پر بند ہوا۔

خریداری کا یہ سلسلہ اس وقت سامنے آیا جب مارکیٹ نے وفاقی بجٹ 2024-25 میں اعلان کردہ اقدامات پر بڑے پیمانے پر مثبت رد عمل ظاہر کیا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مالی سال 2025 کا بجٹ مارکیٹ کے لیے مجموعی طور پر مثبت ہے کیونکہ حکومت نے کیپٹل گین ٹیکس (سی جی ٹی) کو معمول کے ٹیکس میں تبدیل نہیں کیا ہے۔

عالمی سطح پر مین لینڈ چین اور ہانگ کانگ کے حصص میں جمعہ کو گراوٹ دیکھی گئی ۔

مارکیٹ کے شرکاء کو مئی کے کریڈٹ قرضوں کے اعداد و شمار کا بے چینی سے انتظار تھا جو سیشن کے آخر میں آنے والے ہیں اور مرکزی بینک کی جانب سے اگلے پیر کو وسط مدتی پالیسی قرضوں کی پختگی کا جائزہ لیا جائے گا تاکہ وسیع تر معیشت کے بارے میں مزید اشارے مل سکیں۔

خطے بھر میں ایم ایس سی آئی کا ایشیا ایکس جاپان اسٹاک انڈیکس 0.20 فیصد گراوٹ کا شکار رہا جبکہ جاپان کا نکی انڈیکس 0.44 فیصد بڑھ گیا۔

قبل ازیں انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.03 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کاروبار کے اختتام پر روپیہ 8 پیسے کی بہتری کے بعد 278 روپے 51 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن پہلے 635.53 ملین سے کم ہو کر 395.89 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن میں 30.75 ارب روپے سے گھٹ کر 21.37 ارب روپے ہوگئی۔

کے الیکٹرک لمیٹڈ 23.04 ملین حصص کے ساتھ والیوم لیڈر رہی۔ اس کے بعد ورلڈ کال ٹیلی کام 22.4 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور ایئر لنک کمیونیکیشن 17.99 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعرات کو 439 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 160 کے بھاؤ میں اضافہ، 205 میں کمی جبکہ 74 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Read Comments