مالی سال 25-2024: پنجاب حکومت نے 5.4 کھرب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش کر دیا

  • بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن نے بجٹ کی دستاویز پھاڑ دیں
اپ ڈیٹ 13 جون 2024

پنجاب کے وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان اسمبلی کے اجلاس میں مالی سال 2024-25 کا صوبائی بجٹ پیش کر رہے ہیں۔

وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ کے اعلان کے ایک روز بعد صوبائی حکومت آئندہ مالی سال کے لیے 5.3 کھرب روپے کا بجٹ پیش کر رہی ہے۔

جیسے ہی صوبائی وزیر نے بجٹ پیش کرنا شروع کیا اپوزیشن نے احتجاجا بجٹ دستاویز پھاڑدیں۔

انہوں نے بجٹ تقریر کا آغاز موجودہ صوبائی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کیا۔ یہ موجودہ حکومت کا پہلا ٹیکس فری بجٹ ہوگا۔

مالی سال 25-2024 کے لئے بجٹ کا کل تخمینہ 5.446 کھرب روپے ہے۔

مالی سال 25 کے لئے صوبے کا ترقیاتی بجٹ 842 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے جو گزشتہ مالی سال میں 655 ارب روپے (28.5 فیصد اضافہ) تھا۔

موجودہ اور سروس ڈیلیوری بجٹ 2.633 کھرب روپے ہے جو مالی سال 24 میں 2.074 ٹریلین روپے تھا۔ (27 فیصد اضافہ)۔

گندم کے قرضوں کی واپسی کیلئے 375 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

صوبائی حکومت نے مالی سال 25-2024 کے لیے صحت کے لیے 539 ارب روپے، تعلیم کے لیے 669.7 ارب روپے، انفرااسٹرکچر کے لیے 374.2 ارب روپے، لوکل گورنمنٹ کے لیے 321.7 ارب روپے، پبلک سیفٹی اور پولیس کے لیے 220 ارب روپے اور زراعت کے لیے 117.2 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

100 یونٹ بجلی کے صارفین کو مفت سولر

صوبائی وزیر نے کہا کہ 9.5 ارب روپے کے وزیراعلیٰ روشن گھرانہ پروگرام سے صوبے میں بجلی کے بھاری بلوں سے متاثرہ عوام کو ریلیف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو مفت سولر سسٹم فراہم کریگی، جس کے ساتھ حکومت تنصیب کے چارجز بھی ادا کرے گی۔

اپنی چھت اپنا گھر اسکیم

پنجاب کے وزیر خزانہ نے کہا کہ اپنی چھت اپنا گھر اسکیم کے لیے 10 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں تاکہ خاندانوں کو اپنا گھر مل سکے۔

کسان دوست پیکج

صوبائی وزیر نے اعلان کیا کہ صوبائی حکومت کسان دوست پیکج متعارف کرا رہی ہے جس کے بارے میں ان کا دعویٰ ہے کہ یہ ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا پیکج ہے۔ اس پیکج میں صوبے کے پانچ لاکھ کاشتکاروں کو مجموعی طور پر 75 ارب روپے کے بلا سود قرضے دئیے جائیں گے۔

زرعی ٹیوب ویل کی سولرائزیشن

مجتبیٰ شجاع الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوبائی حکومت صوبے میں 7 ہزار ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن پر 9 ارب روپے خرچ کرے گی۔

گرین ٹریکٹر پروگرام

انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر گرین ٹریکٹر پروگرام کے لیے 30 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جس کے ذریعے صوبے کے کسان ٹریکٹر خریدنے کے لیے آسان اقساط پر بلاسود قرضے حاصل کر سکیں گے۔

  • صوبے بھر میں ماڈل زرعی مالز کیلئے 1.25 ارب روپے مختص
  • پنجاب میں لائیو سٹاک کارڈز کے لیے 2 ارب روپے مختص
  • ایکواکلچر جھینگا فارمنگ پروگرام کے لئے 8 ارب روپے مختص
  • شہروں میں ماڈل مچھلی منڈیوں کے لئے 5 ارب روپے مختص

ڈسٹرکٹ ایس ڈی جیز پروگرام

انہوں نے اعلان کیا کہ ضلعی سطح پر ترقیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے وزیراعلیٰ ڈسٹرکٹ سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ گولز (ایس ڈی جیز) پروگرام پر 80 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔

سڑکوں کی تعمیر و مرمت

انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں 2380 کلومیٹر تک سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 296 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ صوبے میں 3870 ڈیڈ اسکیموں کی تکمیل کیلئے 530 ارب روپے خرچ کرے گا۔

گارمنٹ سٹی کی تعمیر

انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے فروغ اور زرمبادلہ کے فروغ کیلئے پنجاب میں گارمنٹ سٹی کی تعمیر کیلئے 3 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

کھیلتا پنجاب اسکیم

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے بھر میں کھیلوں کے فروغ کے لئے کھیلتا پنجاب اسکیم پر 7 ارب روپے خرچ کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ صوبے میں کھیلوں کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے ایک ”بڑے منصوبے“ پر 6.50 ارب روپے الگ سے خرچ کیے جائیں گے۔

لیپ ٹاپ اسکیم

صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت صوبے کے نوجوانوں کو آئی ٹی میں مہارت حاصل کرنے کی ترغیب دینے کے لئے 10 ارب روپے مختص کرکے وزیراعلیٰ پنجاب لیپ ٹاپ اسکیم کو دوبارہ شروع کر رہی ہے۔

  • لاہور میں آٹزم اسکول کے لیے 0.67 ارب روپے مختص
  • بچوں کی دیکھ بھال کے پروگراموں کے لئے ایک ارب روپے مختص
  • پنجاب میں کام کرنے والی خواتین کیلئے ڈے کیئر سینٹرز کیلئے ایک ارب روپے مختص
  • معذور افراد کے ہمت کارڈ پروگرام کے لئے 2 ارب روپے مختص
  • خواجہ سراؤں کے لیے ہنرمند ترقیاتی پروگرام کے لیے ایک ارب روپے مختص
  • اقلیتی ترقیاتی فنڈ کیلئے 2.50 ارب روپے مختص

نواز شریف کے نام پر صحت کی سہولیات

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ لاہور کی ترقی کے لیے 56 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

سرگودھا میں نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی ترقی پر 8 ارب 84 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔

ایئر ایمبولینس سروس

پنجاب حکومت صوبے میں ایئر ایمبولینس سروس کے قیام پر 0.40 ارب روپے خرچ کرے گی۔

کلینک آن وہیلز

کلینک آن وہیلز پراجیکٹ کے لیے ایک ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جس میں صوبے بھر میں عوام کی خدمت کے لیے 200 ایمبولینسیں استعمال کی جائیں گی۔

اس کے علاوہ پنجاب کے پانچ بڑے شہروں میں موسم دوست بسیں چلانے کے لیے 49 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

صوبائی حکومت نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ایس ایم او جی لیس اینڈ کلائمیٹ ریزیلینٹ پنجاب پروگرام کیلئے 10 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

درخت لگانا

شجرکاری کے فروغ کے لیے پلانٹ فار پاکستان پروگرام کے لیے 8 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

پنجاب سماجی و اقتصادی رجسٹری

پنجاب سوشیو اکنامک رجسٹری کی ترقی کے لیے 9.50 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جس سے صوبے میں رہنے والے لوگوں کی سماجی اور معاشی معلومات اکٹھی کی جائیں گی اور اس کے مطابق مستقبل کے منصوبوں کی منصوبہ بندی کی جائے گی۔

Read Comments