** حکومت نے بجٹ 2024-25 کی تجاویز کے حصے کے طور پر کار ٹیکسیشن پالیسی میں تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔ نئی پالیسی گاڑیوں پر ٹیکس لگانے کی بنیاد کو صرف انجن کے سائز کی جگہ گاڑی کی اصل قیمت سے تبدیل کرتی ہے۔**
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے مطابق نئی پالیسی کا مقصد گاڑی کی قیمت پر ٹیکس لگا کر ان تضادات کو دور کرنا ہے جس سے ٹیکس ریونیو میں بھی اضافہ ہو گا۔
انہوں نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کاروں کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ٹیکسوں میں اضافے کی اصل صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے یہ نئی تجویز دی گئی ہے۔
850 سی سی تک - قیمت کا 0.5 فیصد
851 سی سی سے 1000 سی سی تک – قیمت کا ایک فیصد
1001 سی سی سے 1300 سی سی تک – قیمت کا ڈیڑھ فیصد
1301 سی سی سے 1600cc - قیمت کا 2 فیصد
1601 سی سی سے 1800 سی سی تک – قیمت کا 3 فیصد
1801 سی سی سے 2000 سی سی تک - قیمت کا 5 فیصد
2001 سی سی سے 2500 سی سی تک - قیمت کا 7 فیصد
2501 سی سی سے 3000 سی سی تک - قیمت کا 9 فیصد
3000 سی سی سے اوپر - قیمت کا 12 فیصد
صارفین کے لیے نئے ٹیکس ڈھانچے کا مطلب ہے کہ گاڑیوں کی ملکیت کی قیمت اصل قیمت کے ساتھ ہم آہنگ ہوگی۔
لگژری گاڑیوں کے خریدار جو پہلے چھوٹے انجنوں کی وجہ سے کم ٹیکسوں سے مستفید ہوتے تھے اب گاڑیوں کی حقیقی قیمتوں کے مطابق زیادہ ٹیکسوں کا سامنا کریں گے۔
صنعت سے وابستہ ایک ذرائع نے کہا کہ اس کا اثر بہت اہم نہیں ہوگا کیونکہ فائلرز اسے ایڈوانس کے طور پر ایڈجسٹ کرسکتے ہیں۔
اے کے ڈی سیکیورٹیز میں آٹو سیکٹر کے تجزیہ کار اسامہ رؤف نے کہا کہ اس اقدام سے ایڈوانس انکم ٹیکس میں مزید اضافہ ہو گا جس کے نتیجے میں صارفین کی طرف سے قیمتیں زیادہ ہوں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کے باوجود مجھے یقین ہے کہ قیمتوں میں اضافہ اتنا اہم نہیں ہوگا اس سے نئی گاڑیوں کی مانگ بہت زیادہ متاثر ہوگی۔
امپورٹڈ ہائبرڈ کاریں: مراعات کا خاتمہ
ایک متعلقہ پیش رفت میں حکومت نے درآمد شدہ ہائبرڈ کاروں پر رعایت کو ختم کرنے کی تجویز بھی پیش کی۔ یہ پالیسی ہائبرڈ ٹیکنالوجی کو اپنانے کی حوصلہ افزائی اور ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے لیے بنائی گئی تھی۔
تاہم، ہائبرڈ گاڑیوں کی مقامی مینوفیکچرنگ اب جاری ہے، حکومت کا ماننا ہے کہ اب ٹیکسز کو یکساں کرنے کا وقت آگیا ہے۔
انڈس موٹر کمپنی اور سازگار انجینئرنگ پاکستان میں ہائبرڈ گاڑیاں، ٹویوٹا کرولا کراس اور ہوال ایچ 6، بنارہی ہیں۔
تاہم صنعت سے وابستہ ایک ذرائع نے کہا کہ حکومت نے ہائبرڈ گاڑیوں کی مقامی تیاری پر رعایتیں بھی ختم کر دی ہیں۔
امپورٹڈ لگژری الیکٹرک کاروں پر مراعات ختم کر دی گئیں
ایک اور قابل ذکر تبدیلی میں، بجٹ میں درآمد شدہ لگژری الیکٹرک کاروں پر مراعات کو ختم کرنا بھی شامل ہے۔ اس سے پہلے ان گاڑیوں کو الیکٹرک موبلٹی اپنانے کو فروغ دینے اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لئے ٹیکس فوائد حاصل تھے۔
تاہم یہ دیکھا گیا ہے کہ ملک میں دولت مند طبقہ درآمد شدہ لگژری الیکٹرک گاڑیاں خرید رہا تھا۔
وزیرخزانہ نے اپنے بجٹ کے اعلان میں کہا کہ جو لوگ مہنگی لگژری الیکٹرک خرید سکتے ہیں وہ اس پر ٹیکس بھی ادا کر سکتے ہیں۔
الیکٹرک بائیک کو فروغ دینا
موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کم کرنے کی کوشش میں حکومت الیکٹرک بائیک کو فروغ دینے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے۔ ای بائیکس کے لیے 4 ارب روپے اور ایندھن کے بچت کے خواہشمندوں کے لیے مزید 2 ارب روپے مختص کیے گئے۔ تاہم وزیر خزانہ نے یہ نہیں بتایا کہ ان مختص رقم کو کس طرح استعمال کیا جائے گا۔