بجٹ اعلان سے قبل کے ایس ای 100 انڈیکس میں 200 پوائنٹس کا اضافہ

اپ ڈیٹ 12 جون 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بجٹ اقدامات سے متعلق سرمایہ کاروں کے خدشات میں بڑی حد تک کمی دیکھی گئی کیونکہ بدھ کے کاروباری روز بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 200 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

تجارتی سیشن کے پہلے حصے میں خریداری کا غلبہ رہا کیوںکہ انڈیکس 73,000 پوائنٹس سے تجاوز کر گیا تھا تاہم آخری کے چند گھنٹوں میں منافع کے حصول کی کوششوں کا مشاہدہ ہوا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 207.94 پوائنٹس یا 0.29 فیصد اضافے کے ساتھ 72,797.43 پوائنٹس پر بند ہوا۔

ماہرین کا خیال تھا کہ سرمایہ کاروں نے افواہوں اور غیر مصدقہ رپورٹوں پر ’زیادہ ردعمل‘ ظاہر کیا جس کے سبب مارکیٹ دوبارہ فروخت کے رحجان میں داخل ہوگئی۔

اس سے قبل آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینکوں، تیل اور گیس کی مارکیٹنگ کمپنیوں اور او ایم سیز جیسے شعبوں میں خریداری دیکھنے میں آئی۔

او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی ایس او اور شیل سمیت انڈیکس کے ہیوی اسٹاکس میں مثبت تجارت ہوئی۔

پاکستان کویت انویسٹمنٹ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ میں ریسرچ اینڈ ڈیولمپنٹ کے شعبے کے سربراہ سمیع اللہ طارق نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ بجٹ کے اقدامات کے حوالے سے خبروں کے بہاؤ کے سبب مارکیٹ تشویش کا شکار ہے تاہم لگتا ہے کہ ان خدشات میں کچھ کمی آئی ہے۔

سی ای او ٹاپ لائن سیکیورٹیز محمد سہیل نے کہا کہ کیپٹل مارکیٹس کے حوالے سے ٹیکس افواہوں پر مارکیٹ نے زیادہ ردعمل ظاہر کیا۔

موجودہ حکومت 12 جون (بدھ) کو مالی سال 2024-25 کے لیے اپنا پہلا ترقیاتی وفاقی بجٹ پیش کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے جس کا تخمینہ 18 ٹریلین روپے سے زیادہ ہے۔

مالی سال 25-2024 کا بجٹ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔

منگل کو حکومت کے اقتصادی سروے میں انکشاف کیا گیا کہ رواں ماہ ختم ہونے والے مالی سال میں معیشت کی شرح نمو 2.4 فیصد رہنے کا امکان ہے جب کہ ہدف 3.5 فیصد مقرر کیا گیا تھا ۔

تاہم یہ گزشتہ سال کے 0.17 فیصد کے سکڑاؤ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پورے سال کے تخمینہ کے مطابق بہتر تھی جس نے پیر کو اپنے بنیادی شرح سود میں 150 بیسس پوائنٹس کی کمی کی ہے جو کہ معشیت کو فروغ دینے کی کوشش ہے۔عالمی سطح پر بدھ کو ایشیائی حصص کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی کیونکہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کا کنزیومر پرائس انڈیکس اب بھی کم ہے جبکہ امریکی افراط زر کی اہم رپورٹ اور فیڈرل ریزرو کی پالیسی کے فیصلے سے قبل ڈالر مستحکم رہا۔

جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا سب سے بڑا انڈیکس 0.1 فیصد گر گیا جبکہ جاپان کا نکی انڈیکس 0.8 فیصد گرا۔منگل کے روز متوقع پالیسی ریٹ میں کمی کے بعد ایک معمولی مثبت آغاز کے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں منفی رحجان غالب آگیا کیوں کہ بینچ مارک انڈیکس 663 پوائنٹس کمی سے 73,000 پوائنٹس کی سطح سے نیچے بند ہوا۔

دریں اثنا بدھ کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قدر امریکی ڈالر کے مقابلے میں 0.04 فیصد گر گئی۔ کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں قدر 11 پیسے کم ہونے کے بعد روپیہ 278.61 پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن پہلے 372.54 ملین سے کم ہو کر 293.08 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن میں 11.65 ارب روپے سے کم ہو کر 10.54 ارب روپے ہوگئی۔

کے الیکٹرک لمیٹڈ 28.44 ملین حصص کے ساتھ والیم لیڈر رہی۔ اس کے بعد پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی 27.44 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور ورلڈ کال ٹیلی کام 20.52 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

بدھ کو 435 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 232 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 130 میں کمی جبکہ 73 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Read Comments