پیر کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.06 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
اختتام پر مقامی کرنسی 278.37 روپے پر بند ہوئی جو ڈالر کے مقابلے میں 0.17 روپے کی کمی ہے۔
گزشتہ ہفتے ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 13 پیسے یا 0.04 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا جس سے ڈالر 278.20 روپے پر بند ہوا تھا۔
حالیہ ہفتوں میں ڈالر کے مقابلے میں ملکی کرنسی بڑی حد تک 277 سے 279 روپے کی سطح پر رہی ہے جس کی وجہ آئی ایم سے طویل اور بڑے پروگرام کے حصول کے منصوبے پر پاکستان کی پیش قدمی ہے۔
گزشتہ ہفتے آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ اسلام آباد میں حکام کے ساتھ نئے پروگرام پر عملے کی سطح کے معاہدے (ایس ایل اے) تک پہنچنے کے لیے بات چیت جاری ہے۔
بین الاقوامی سطح پر پیر کو یورو کی قدر میں کمی واقع ہوئی ہے ۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے یورپی یونین کے انتخابات میں انتہائی دائیں بازو کے ہاتھوں شکست کے بعد ایک حیران کن انتخابات قرار دیا ہے جبکہ ہفتے کے آخر میں فیڈرل ریزرو کے اجلاس سے قبل امریکی ڈالر مستحکم تھا۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ ماہ امریکہ میں نان فارم پے رول میں 272،000 ملازمتوں کا اضافہ ہوا، جبکہ رائٹرز کی طرف سے کیے گئے سروے میں ماہرین اقتصادیات نے تنخواہوں میں 185،000 اضافے کی پیش گوئی کی تھی۔
ڈالر انڈیکس 105.09 پرریکارڈ کیا گیا جو 30 مئی کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔ جمعہ کو 0.8 فیصد اضافے کے بعد اعداد و شمار کے بعد جس سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت نے مئی میں توقع سے کہیں زیادہ ملازمتیں پیدا کیں۔
یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے۔