چین اور پاکستان نے کان کنی میں تعاون کو فروغ دینے اور کان کنی کی ترقی اور صنعتی تعاون کو مضبوط بنانے کے معاہدے پر عمل درآمد کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے 4 سے 8 جون تک بیجنگ کا دورہ کیا، جس کا مقصد چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت تعاون کو بہتر بنانا ہے، جو بیجنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا ایک اہم حصہ ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک پاکستان کی کان کنی کی صنعت میں چینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کو فروغ دیں گے اور کان کنی کی صنعت کے پارکوں کی منصوبہ بندی کو مضبوط بنائیں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ چین پاکستان کے ساتھ سمندری تیل و گیس کے وسائل اور قدرتی گیس ہائیڈریٹس جیسے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنائے گا اور چینی کمپنیوں کو پاکستان میں آف شور آئل اینڈ گیس بلاکس کی ترقی میں حصہ لینے کی ترغیب دے گا۔
2013 ء سے چینی سرمایہ کاری اور مالی مدد پاکستان کی مشکلات سے دوچار معیشت کے لئے ایک نعمت رہی ہے ، جس میں قرضوں کو رول اوور کرنا بھی شامل ہے تاکہ اسلام آباد ایک ایسے وقت میں بیرونی فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل ہو سکے جب زر مبادلہ کے ذخائر انتہائی کم ہیں۔
بیجنگ نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت سڑکوں، بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں میں 65 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔