اسٹاک مارکیٹ میں منفی رحجان برقرار، انڈیکس میں مزید 447 پوائنٹس کمی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بدھ کو ایک اور منفی سیشن دیکھنے میں آیا کیونکہ اس کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 447 پوائنٹس کی کمی پر بند ہوا۔ بنیادی طور پر بینکنگ اور تیل و گیس کی تلاش کے شعبوں میں فروخت کا دباؤ رہا۔

منگل کو پورے سیشن کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس اتار چڑھاؤ کا شکار رہا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 447.22 پوائنٹس یا 0.60 فیصد کمی کے ساتھ 74,219.44 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ بینکنگ اور ایکسپلوریشن کے شعبوں میں کمزوریوں کے سبب منفی رحجان غالب رہا۔

ایچ بی ایل، او جی ڈی سی، بی اے ایف ایل، بی اے ایچ ایل، اور پی پی ایل جیسی کمپنیاں مجموعی طور پر 225 پوائنٹس کم کرنے کا سبب بنیں تاہم ایفرٹ ،ایف اے بی ایل اور ٹی آر جی کی جانب سے کچھ مثبت رحجان بھی دیکھنے کو ملا جنہوں نے انڈیکس میں مجموعی طور پر 37 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔

منگل کو بھی کے ایس ای 100 انڈیکس 900 سے زائد پوائنٹس کی کمی پر بند ہوا اور جو عالمی منڈیوں میں دیکھی جانے والی منفیت کی عکاسی کرتا ہے۔

بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے کہا کہ نئے بجٹ کے بارے میں غیر متوقع صورتحال کے سبب بدھ کو ایکویٹی مارکیٹ اتار چڑھاؤ کا شکار رہی۔

وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 25-2024 کے بجٹ کا اعلان آئندہ ہفتے متوقع ہے۔

ایک اہم پیش رفت میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان چینی کیپٹل مارکیٹس تک رسائی کا خواہشمند ہے کیوں کہ اسلام آباد بین الاقوامی ذرائع سے مالی اعانت حاصل کرنے کی راہیں تلاش کر رہا ہے

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو شینزن میں منعقدہ پاک چائنہ بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال ہم چینی کیپٹل مارکیٹ تک رسائی کے لئے پاکستان کے افتتاحی پانڈا بانڈ کے اجراء کے ساتھ جانا چاہتے ہیں جو دنیا کی دوسری سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔رائٹرز کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) سے بڑے پیمانے پر توقع ہے کہ وہ اگلے ہفتے بنیادی شرح سود میں 100 بیسس پوائنٹس (بی پی ایس) کی کمی کر دے گا جس کے بعد براہ راست 7 پالیسی میٹنگ میں شرح سود برقرا رکھنے کا سلسلہ بھی ختم ہوجائے گا۔

بدھ کو انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی قدر میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 278 روپے 30 پر مستحکم رہی۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن پہلے 414.48 ملین سے کم ہو کر 348.55 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن میں 18.31 ارب روپے سے گھٹ کر 16.39 ارب روپے ہوگئی۔

کے الیکٹرک لمیٹڈ 25.28 ملین حصص کے ساتھ والیم لیڈر رہی، اس کے بعد ایمٹکس لمیٹڈ 23.59 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور ورلڈ کال ٹیلی کام16.06 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

بدھ کو 441 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 127 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 246 میں کمی جبکہ 68 کے بھاؤ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Read Comments