پاکستان چینی کیپٹل مارکیٹس تک رسائی کا خواہاں ہے، وزیر خزانہ

  • رواں سال شرح سود میں کمی کا امکان ہے ، محمد اورنگزیب
اپ ڈیٹ 06 جون 2024

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان چین کی کیپٹل مارکیٹس تک رسائی کا خواہاں ہے کیونکہ اسلام آباد بین الاقوامی ذرائع سے مالی اعانت حاصل کرنے کی راہیں تلاش کر رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو شینزین میں پاک چین بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال ہم چینی کیپٹل مارکیٹ تک رسائی کے لئے پاکستان کے افتتاحی پانڈا بانڈ کے اجراء کے ساتھ جانا چاہتے ہیں جو دنیا کی دوسری سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تیاری کے مراحل میں ہیں، ہم چین میں ریگولیٹری اتھارٹیز کے ساتھ رابطے میں رہیں گے ۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ افراط زر کی شرح میں نمایاں کمی کی وجہ سے رواں سال پالیسی ریٹ میں کمی آئے گی، افراط زر کی شرح می جو مئی میں 38 فیصد کی بلند ترین سطح پر تھی اب کم ہو کر 11 فیصد سے کچھ زیادہ رہ گئی ہے۔

محمد اورنگ زیب نے کہا کہ ہم نے مارکیٹ کے اندازوں کو شکست دے دی ہے، نہ صرف بنیادی افراط زر بلکہ غذائی افراط زر میں بھی کمی آ رہی ہے۔

ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق مئی میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح سال بہ سال کی بنیاد پر 11.8 فیصد رہی جو اپریل 17.3 فیصد پر تھی۔

اگرچہ یہ مرکزی بینک کے دائرہ اختیار میں ہے لیکن ہم توقع کرتے ہیں کہ پالیسی ریٹ افراط زر کے مطابق نیچے آنا شروع ہوجائے گا کیونکہ اب ہمارے پاس مثبت حقیقی شرح سود کے لحاظ سے کافی گنجائش موجود ہے جسے ہمیں برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔

وزیرخزانہ نے اپنے خطاب میں اعتراف کیا کہ چینی شراکت داروں اور سرمایہ کاروں کے حوالے سے ادائیگیوں میں تاخیر اور وطن واپسی کے معاملے میں کچھ عارضی رکاوٹیں آئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ یہ ساختی نوعیت کے نہیں تھے، جیسا کہ ہم آگے بڑھتے ہیں ہم مدد کرنے کے لئے موجود ہیں.

وزیر خزانہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کے تمام میکرو انڈیکیٹرز مثبت سمت میں درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال زرعی جی ڈی پی کی شرح نمو 6.25 فیصد رہی جو ایک روشن مقام ہے۔

انہوں نے کہا کہ مالی استحکام اور مالی نظم و ضبط دونوں کی وجہ سے ہمارے پاس بنیادی سرپلس ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ سائیڈ پر ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے اور برآمدات میں نہ صرف ٹیکسٹائل بلکہ زراعت کے روایتی شعبوں، زبردست فصلوں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وجہ سے اضافہ ہوا ہے۔

رواں مالی سال ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک ارب ڈالر سے بھی کم ہے ۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ایک طویل اور بڑے پروگرام کے لئے بات چیت کر رہا ہے، جو مائیکرواکنامک استحکام میں پائیداری کو یقینی بنانے اور ساختی تبدیلیوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے انتہائی اہم ہے۔

Read Comments