سرکاری ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ پاکستان نے ملائیشیا کے ساتھ زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبوں سمیت دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد اکتوبر 2024 میں اپنے آئندہ دورہ پاکستان کے دوران ملائیشیا کے وزیر اعظم کے ساتھ ان معاملات پر تبادلہ خیال کرے گا۔
21 مئی2024 کو کابینہ کو بتایا گیا کہ 1981ء میں تشکیل دی گئی موجودہ قومی لائیو اسٹاک بریڈنگ پالیسی مویشیوں اور بھینسوں تک محدود ہے اور بھیڑ، بکریوں، اونٹوں کے ساتھ ساتھ گائے کے گوشت ، بھیڑوں، بکریوں کی نسلوں اور ان کے جینیاتی مواد (سیمن/ ایمبریو) وغیرہ کی درآمد پر خاموش ہے۔
وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے اس شعبے کے مسائل کا مختصر پس منظر پیش کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چار دہائیوں کے دوران اہم پیش رفت اور تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اور پاکستان کا کارپوریٹ لائیو اسٹاک سیکٹر اپنے ابتدائی مرحلے سے آگے بڑھ چکا ہے۔ وزارت نے بتایا کہ موجودہ قومی لائیو اسٹاک بریڈنگ پالیسی پیداواری صلاحیت میں اضافے اور جدید جینیاتی مداخلت کے ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ناکافی ثابت ہوئی ہے جو ملک میں دودھ اور گوشت وغیرہ کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لئے ضروری ہیں۔ لہٰذا وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے نظر ثانی شدہ قومی لائیو اسٹاک بریڈنگ پالیسی کا مسودہ تیار کرنے کی ضرورت محسوس کی تھی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ فشریز حکومت سندھ کی درخواست پر مویشیوں اور بھینسوں کے لیے موجودہ نیشنل بریڈنگ پالیسی پر سفارشات کا جائزہ لینے اور انہیں حتمی شکل دینے کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے لائیو اسٹاک ونگ نے کمیٹی کے ممبران کی مشاورت سے نظر ثانی شدہ قومی لائیو اسٹاک بریڈنگ پالیسی 2022 کا مسودہ تیار کیا ہے جس میں قلیل اور طویل مدتی مداخلت کے ذریعے فی یونٹ جانوروں کی پیداوار میں اضافے کی تجاویز دی گئی ہیں۔ غیر ملکی ڈیری کی درآمد کے موجودہ پورٹ فولیو کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ گائے کے گوشت اور مٹن کے لئے مویشیوں، بھیڑوں اور بکریوں کی نسلوں اور ان کے جینیاتی مواد کو ایک مخصوص نقطہ نظر اپناتے ہوئے بڑھانے کی سفارشات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ صوبائی سطح پر تمام متعلقہ افراد یعنی پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے ساتھ ساتھ ریماؤنٹ ویٹرنری اینڈ فارمز کور 6.وی اینڈ ایف سی راولپنڈی کے ساتھ تفصیلی مشاورت کی گئی ہے۔
کابینہ نے لائیو اسٹاک کے شعبے کے لئے جامع پالیسی کا مسودہ تیار کرنے (اور اس کی برآمدی صلاحیت کو تلاش کرنے) کے لئے وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کے اقدام کو سراہا۔ وزارت کو ہدایت کی گئی کہ وہ نجی شعبے کو شامل کرے اور اس کے بہترین طریقوں سے سیکھے۔
کابینہ نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ کو ہدایت کی کہ وہ اکتوبر 2024 میں ملائیشیا کے وزیر اعظم کے دورہ پاکستان کے لئے زراعت اور لائیو اسٹاک وغیرہ سے متعلق تجاویز تیار کریں۔ کابینہ نے وزیر تجارت کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان یا ملائیشیا میں ملائیشیا کے ہم منصبوں کے ساتھ پیشگی ملاقاتیں کریں تاکہ زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جاسکے اور کابینہ کو نتائج سے آگاہ کیا جاسکے۔
تفصیلی غور و خوض کے بعد کابینہ نے فیصلہ کیا: (1) قومی لائیو اسٹاک بریڈنگ پالیسی 2022 کابینہ کے تمام ارکان کو جائزہ کے لئے فراہم کی جائے گی۔ (ii) قومی لائیو اسٹاک بریڈنگ پالیسی 2022ء تمام صوبوں کو ارسال کی جائے گی اور وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ اور سیاسی و عوامی امور اس پالیسی پر تبادلہ خیال اور رائے کے لئے کوآرڈینیشن کی نگرانی کریں گے۔ نجی شعبے کے اسٹیک ہولڈرز سے بھی ان پٹ حاصل کیا جائے گا۔ کابینہ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر اسلام آباد میں جدید ترین مذبح خانہ قائم کرنے کی ہدایت کی تاکہ صوبے بھی اس ماڈل پر عمل کرسکیں۔
اس اقدام کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے نافذ کیا جائے گا اور وزارت منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات اس سلسلے میں تمام ضروری اقدامات کرے گی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024