رواں مالی سال کے 11 ماہ میں تجارتی خسارہ 15.25 فیصد کم ہو کر 21.73 ارب ڈالر رہ گیا

  • برآمدات 10.65 فیصد اضافے سے 28.07 ارب ڈالر جبکہ درآمدات 2.37 فیصد کم ہوکر 49.8 ارب ڈالر رہ گئیں

ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا مئی کے دوران درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافے کی وجہ سے پاکستان کا تجارتی خسارہ سالانہ کی بنیاد پر 15.25 فیصد کم ہوا ہے۔

جولائی تا مئی 2023-24ء کے دوران ملک کا تجارتی توازن، برآمدات اور درآمدات کے درمیان فرق 21.73 ارب ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں یہ خسارہ 25.64 ارب ڈالر تھا۔

درآمدات میں کمی جبکہ برآمدات میں قابل ذکر اضافہ دیکھا گیا جس سے تجارتی خسارہ کم ہوا۔

مالی سال 24 کے 11 ماہ کے دوران پاکستان کی برآمدات 10.65 فیصد اضافے کے ساتھ 28.07 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 25.37 ارب ڈالر تھیں۔

دوسری جانب جولائی تا مئی کے عرصے میں درآمدات 2.37 فیصد کم ہو کر 49.8 ارب ڈالر رہیں جو مالی سال 23 کے اسی عرصے میں 51.01 ارب ڈالر تھیں۔

ماہانہ اعداد و شمار

ادارہ برائے شماریات پاکستان کے مطابق مئی 2024 میں ملک کا تجارتی خسارہ 0.14 فیصد اضافے کے ساتھ 2.11 ارب ڈالر رہا جو 2023 کے اسی عرصے میں 2.10 ارب ڈالر تھا۔

مئی 2024 میں برآمدات اور درآمدات دونوں میں اضافہ ہوا، تاہم برآمدات میں اضافہ زیادہ واضح تھا۔

مئی 2024ء میں برآمدات 27.08 فیصد اضافے کے ساتھ 2.8 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 2.2 ارب ڈالر تھیں۔ دوسری جانب مئی 2024 میں درآمدات 13.89 فیصد اضافے کے ساتھ 4.9 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 4.3 ارب ڈالر تھیں۔

مزید برآں ماہانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ اپریل 2024 کے 2.5 ارب ڈالر کے مقابلے میں 15.43 فیصد کم ہو کر 2.1 ارب ڈالر رہ گیا۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ برآمدات اور درآمدات دونوں میں ماہانہ بنیاد پر اضافہ ہوا ہے۔

برآمدات 18.76 فیصد اضافے کے ساتھ 2.79 ارب ڈالر رہیں جبکہ اپریل کے مہینے میں برآمدات 2.35 ارب ڈالر تھیں۔ دریں اثنا درآمدات 1.16 فیصد اضافے کے ساتھ 4.9 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ ماہ 4.85 ارب ڈالر تھیں۔

Read Comments