اسٹاک ایکسچینج میں منافع لینے کا رجحان، انڈیکس میں 300 سے زائد پوائنٹس کی کمی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں پیر کے روز منفی رجحان دیکھا گیا، کے ایس ای 100 انڈیکس تیزی کا آغاز برقرار رکھنے میں ناکام رہا اور 300 سے زائد پوائنٹس کی کمی کے ساتھ بند ہوا۔

کے ایس ای 100 انڈیکس نے سیشن کا مثبت آغاز کیا اور انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 76,209.97 پر پہنچ گیا۔

تاہم، بعد کے گھنٹوں میں منافع لینے میں تیزی آئی اور انڈیکس گراوٹ کا شکار ہوگیا۔

اختتام پر بنچ مارک انڈیکس 303.22 پوائنٹس یا 0.40 فیصد کی کمی سے 75,575.26 پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ منفی رجحان آئی ٹی، بینکنگ اور فرٹیلائزر کے شعبوں میں دیکھنے میں آیا ، جس میں ایس وائی ایس، ایف ایف سی، ای ایف ای آر ٹی، ایم ای بی ایل اور اینگرو جیسی کمپنیوں نے مجموعی طور پر 219 پوائنٹس کی کمی کی۔

جمعہ کے روز کے ایس ای 100 نے پاکستان کے لئے نئے بیل آؤٹ پروگرام پر پاکستانی حکام اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مابین بات چیت کے بارے میں جوش و خروش کی وجہ سے ایک ہزار سے زیادہ پوائنٹس کا اضافہ کیا تھا۔

ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق مئی میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح سالانہ کی بنیاد پر 11.8 فیصد رہی جو اپریل کی ریڈنگ کے مقابلے میں بہت کم ہے جب یہ 17.3 فیصد تھی۔ ماہانہ کی بنیاد پر ریڈنگ منفی 3.2 فیصد تک کم ہوگئی۔

ملک کی سب سے بڑی ہائیڈرو کاربن ایکسپلوریشن فرم آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے کہا ہے کہ اس نے خیبر پختونخوا اور سندھ میں واقع اپنے کنوؤں سے تیل اور گیس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔

اسٹاک ایکسچینج کو بھیجے گئے ایک نوٹس میں او جی ڈی سی نے کہا کہ کمپنی نے کے پی کے ضلع کوہاٹ میں واقع اپنے نئے ترقیاتی کنویں چندا-7 سے پیداوار کا آغاز کر دیا ہے۔

اپریل میں امریکی افراط زر کی شرح میں کمی کی وجہ سے پیر کے روز ایشیائی مارکیٹوں میں تیزی آئی اور ڈالر کمزور ہوا، جس سے اس امید کو تقویت ملی کہ فیڈرل ریزرو اس سال شرح سود میں کمی کرے گا۔

دریں اثناء پیر کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.01 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق کاروبار کے اختتام پر ڈالر 0.03 روپے کی کمی کے ساتھ 278.36 روپے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس پر حجم ایک سیشن قبل کے 523.3 ملین سے کم ہو کر 441.26 ملین رہ گیا۔

حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 20.57 ارب روپے سے کم ہو کر 18.63 ارب روپے رہ گئی۔

فوجی سیمنٹ 32.83 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے، کے الیکٹرک لمیٹڈ 31.65 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی 25.57 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

پیر کو 427 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 200 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 178 میں کمی جبکہ 49 میں استحکام رہا۔

Read Comments