مئی میں مہنگائی کی شرح 11.8 فیصد تک کم، 30 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی

  • سی پی آئی پر مبنی اعداد و شمار 29 ماہ میں سب سے کم، شرح سود میں کٹوتی کا معاملہ مضبوط ہوگیا
اپ ڈیٹ 04 جون 2024

مئی میں مہنگائی کی شرح سالانہ بنیاد پر کم ہوکر 11.8 فیصد پرآگئی جو اپریل میں 17.3 فیصد تھی، یہ مہنگائی کی 30 ماہ کی کم ترین سطح ہے ۔ ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق ماہانہ بنیار پر ریڈنگ منفی 3.2 فیصد تک کم ہوگئی۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل نے ایک نوٹ میں کہا کہ یہ گزشتہ 29 ماہ یعنی نومبر2021 کے بعد سے سب سے کم ریڈنگ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سخت مانیٹری اور مالیاتی پالیسیوں، پاکستان میں ریکارڈ زرعی پیداوار اور مستحکم کرنسی نے افراط زر کی اس سطح کو حاصل کرنے میں مدد کی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ جلد ہی اسٹیٹ بینک شرح سود میں کمی کرے گا کیونکہ اصل شرح سود 1000 بیسس پوائنٹس سے زیادہ بلند سطح پر ہے۔

سی پی آئی کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا مئی اوسط افراط زر 24.52 فیصد ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 29.16 فیصد تھی۔

افراط زر کی شرح حکومت کی توقعات سے کم ہے جس سے 10 جون کو اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں کلیدی پالیسی ریٹ میں کٹوتی کا معاملہ مزید مضبوط ہو گیا ہے۔

منگل کو وزارت خزانہ نے اپنی ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ اینڈ آؤٹ لک رپورٹ میں پیش گوئی کی تھی کہ مئی 2024 میں پاکستان میں سی پی آئی پر مبنی افراط زر 13.5 سے 14.5 فیصد کے درمیان رہے گی اور آنے والے مہینوں میں اس میں مزید کمی آئے گی۔

وزارت نے کہا تھا کہ مئی 2024 کے لئے افراط زر کا نقطہ نظر مسلسل نیچے ہے جس کی وجہ پچھلے سال افراط زر کی بلند سطح اور خراب ہونے والی اشیاء کی مقامی سپلائی چین میں بہتری ، گندم جیسی بنیادی خوراک اور نقل و حمل کے اخراجات ہیں۔

دریں اثنا افراط زر کے اعداد و شمار متعدد بروکریج ہاؤسز کے اندازوں سے بھی کم ہیں۔

جے ایس گلوبل نے توقع ظاہر کی کہ سی پی آئی 13.8 فیصد رہے گی، جو حالیہ مہینوں کے مقابلے میں کافی کم ہے کیونکہ پچھلے سال کے مقابلے میں زیادہ بنیادی اثرات اور ایم او ایم میں مسلسل کمی واقع ہوئی ہے۔

دریں اثنا ایک اور بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے ایک علیحدہ رپورٹ میں مئی میں افراط زر کی شرح 13.1 فیصد تک پہنچنے کی پیش گوئی کی ہے۔

شہری، دیہی افراط زر

پی بی ایس نے کہا کہ مئی 2024 میں سی پی آئی افراط زر میں سال بہ سال کی بنیاد پر 14.3 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اس سے پہلے کے مہینے میں 19.4 فیصد اور مئی 2023 میں 35.1 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر یہ مئی 2024 میں منفی 2.8 فیصد تک گر گیا جبکہ اس سے پچھلے مہینے میں 0.1 فیصد کی کمی اور مئی 2023 میں 1.5 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔

سی پی آئی افراط زر دیہی سطح پر مئی 2024 میں سال بہ سال کی بنیاد پر 8.2 فیصد تک بڑھ گیا جبکہ اس سے پچھلے مہینے میں 14.5 فیصد اور مئی 2023 میں 42.2 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر یہ مئی 2024 میں کم ہو کر منفی 3.9 فیصد رہ گئی جب کہ اس سے پچھلے ماہ میں 0.9 فیصد کی کمی اور مئی 2023 میں 1.7 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔

اسٹیٹ بینک کی توقعات

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے اپنے گزشتہ اجلاس میں کلیدی پالیسی ریٹ کو 22 فیصد پر برقرار رکھا تھا۔

کمیٹی نے نوٹ کیا کہ میکرو اکنامک استحکام کے اقدامات معتدل معاشی بحالی کے درمیان افراط زر اور بیرونی صورتحال دونوں میں نمایاں بہتری میں کردار ادا کر رہے ہیں۔

تاہم ایم پی سی کا ماننا ہے کہ افراط زر کی سطح اب بھی بلند ہے۔ اس کے ساتھ ہی عالمی سطح پر اجناس کی قیمتیں بھی مستحکم عالمی نمو کے ساتھ کم ہوتی دکھائی دے رہی ہیں۔

کمیٹی نے ستمبر 2025 تک افراط زر کو 5 سے 7 فیصد کے ہدف کی حد تک لانے کے لئے موجودہ مانیٹری پالیسی کے موقف کو جاری رکھنے پر زور دیا۔

کمیٹی نے دیکھا کہ افراط زر میں کمی کا سلسلہ جاری رہے گا۔

تاہم کمیٹی نے یہ بھی نوٹ کیا کہ افراط زر کا یہ نقطہ نظر حالیہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور دیگر اجناس کی قیمتوں میں کمی سے پیدا ہونے والے خطرات کے لئے حساس ہے۔ توانائی شعبے میں گردشی قرضوں کے حل کے ممکنہ افراط زر کے اثرات ؛ ٹیکس کی شرح پر مبنی مالی استحکام آگے بڑھ رہا ہے۔

Read Comments