کے پی سی ایل کا نیپرا سے انڈیکسیشن کی منظوری کیلئے رابطہ

03 جون 2024

کروٹ پاور کمپنی لمیٹڈ (کے پی سی ایل) نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے سال 2024 کی پہلی اور دوسری سہ ماہی کے لیے انڈیکسیشن کی منظوری کے لیے رابطہ کیا ہے کیوں کہ کمپنی 20 ارب روپے کے انوائسز جاری نہیں کرسکی اور اس کے 100 ملین ڈالر کے پانچویں قرض کی ادائیگی اکتوبر 2024 میں واجب الادا ہوگی۔

پاور کمپنی کے سی ای او لیو یونگ گانگ نے چیئرمین نیپرا وسیم مختار کو لکھے گئے خط میں وضاحت کی کہ کمپنی نے 29 جون 2029 کو کمرشل آپریشنز کی تاریخ (سی او ڈی) حاصل کی تھی جس کے بعد ٹیرف کے تعین کے مطابق 30 ستمبر 2022 کو ٹرو اپ پٹیشن کے ذریعے ’سی او ڈی پر ٹیرف کی ون ٹائم ایڈجسٹمنٹ‘ کی درخواست جمع کرائی گئی تھی۔

سی ای او کے مطابق کے پی سی ایل پہلے ہی منصوبے کی لاگت کا تقریبا 90 فیصد اپنی ٹیرف پٹیشن میں معاون دستاویزات کے ساتھ جمع کراچکی ہے اور ای پی سی کنٹریکٹر کی ریٹینشن منی اور ٹیک اوور سرٹیفکیٹ (ٹی او سی) کے بدلے صرف 10 فیصد منصوبے کی لاگت قابل ادائیگی ہے۔ ای پی سی معاہدے کے مطابق ان واجبات کو اس وقت تک حل نہیں کیا جاسکتا جب تک کہ نقائص کی ذمہ داری کی مدت مکمل نہ ہوجائے یا اگر کوئی کام مکمل ہونے کے بعد نقائص کی ذمہ داری یا ٹیسٹ کے تحت انجام نہ دیا جائے تو آجر (کے پی سی ایل) اس کام کی تخمینہ لاگت کو اس وقت تک روکنے کا حقدار ہوگا جب تک کہ اس پر عمل درآمد نہ ہوجائے اور یہ کنٹریکٹر کے خلاف کے پی سی ایل کے پاس دستیاب واحد علاج ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ کروٹ ہائیڈرو پاور پلانٹ 35 سال کی رعایتی مدت مکمل کرنے کے بعد حکومت پاکستان کو منتقل کیا جائے گا اور پلانٹ کی پائیداری اور پلانٹ سے ہونے والے معاشی فوائد کو یقینی بنانے کے لئے ضروری ہے کہ پلانٹ تکنیکی طور پر نقائص سے پاک ہو۔

لہٰذاکے پی سی ایل مقررہ وقت میں قابل ادائیگی اخراجات کو حتمی شکل دینے / تصفیہ کرنے پر ٹیرف پٹیشن میں اضافی معلومات/ ضمیمہ آڈیٹر کی رپورٹ کے ساتھ جمع کرائے گا۔

کمپنی نے سی او ڈی کے بعد نیپرا کی جانب سے عبوری ریلیف اور انڈیکسیشن کی فراہمی کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات سے اسے 2023 اور 2024 کے آپریشنل اخراجات اور منصوبے سے متعلق دیگر اخراجات کے ساتھ مجموعی طور پر 271.65 ملین ڈالر کے چار قرضوں کی ادائیگیوں کا کامیابی سے انتظام کرنے میں مدد ملی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کے پی سی ایل نے سی پی پی اے جی سے کسی بھی فنڈز کو غیر آپریشنل مقاصد کے لئے استعمال نہیں کیا ہے۔ سی او ڈی کے بعد سے شیئر ہولڈرز کو کوئی ڈیوڈنڈ نہیں دیا گیا اور نہ ہی کسی ایسوسی ایٹ کمپنی کو رقم منتقل کی گئی ہے۔

یونگ گانگ نے کہا کہ فنڈز کی کمی کی وجہ سے ہم قرض دہندگان کے حق میں فنانسنگ انتظامات کے تحت ضروری ریزرو فنڈز کو برقرار رکھنے میں بھی کامیاب نہیں ہوئے ہیں۔

پاور کمپنی نے اپنے خط میں مزید کہا کہ 2024 کی پہلی اور دوسری سہ ماہی کے لئے زیر التوا انڈیکسیشن کی وجہ سے کے پی سی ایل 20 ارب روپے کے انوائسز جاری نہیں کرسکا اور اس کے 100 ملین امریکی ڈالر کے پانچویں قرض کی ادائیگی اکتوبر 2024 میں واجب الادا ہوگی ۔ اس کے علاوہ، کمپنی کو ضروری آپریشنل ادائیگیاں اور پروجیکٹ انشورنس کرنا ہوگا.اس لیے، پاور پلانٹ کے ہموار آپریشن کے لیے سہ ماہی اشاریہ جات کی منظوری بھی ضروری ہے۔

پراجیکٹس کی تاریخ اور مسائل شیئر کرنے کے بعد سی ای او نے نیپرا سے درخواست کی کہ وہ پہلی اور دوسری سہ ماہی کے لیے نیپرا کی انڈیکسیشنز کی منظوری دے تاکہ وہ اہم منصوبوں کے واجبات کی ادائیگی کرسکے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments