گیپکو ٹینڈر: مقامی سپلائرز نے بین الاقوامی بولی لگانے والوں کو باہر کر دیا

02 جون 2024

ذرائع کا کہنا ہے کہ مقامی سپلائرز نے گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو) کے کرپٹ عناصر کے ساتھ مل کر سرکٹ بریکرز کی فراہمی کے لیے بین الاقوامی بولی لگانے والے کو باہر کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق گیپکو کا ٹینڈر 04-03-2024 کو کھولا گیا تھا۔ ایک مقامی سپلائر، جسے دوسرے مقامی سپلائرز کے کارٹیل رِنگ لیڈر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، نے جنرل منیجر (ٹیک) جی ای پی سی او اور چیف انجینئر (ڈیو) جی ای پی سی او کے ساتھ ملکر میسرز ہٹاچی کو غیر ذمہ دار قرار دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق جنرل منیجر (ٹیک) گیپکو نے این ٹی ڈی سی کے ساتھ عالمی بولی دہندگان کی ٹائپ ٹیسٹ سپورٹس کی مدت کے جواز پر ٹیلی فون پر تبادلہ خیال کیا اور اسی مسئلے کے لئے چیف انجینئر (دیو) گیپکو کی جانب سے چیف انجینئر (سب اسٹیشن ڈیزائن) این ٹی ڈی سی کو 03-04-2024 ایک خط لکھا گیا تاکہ اس بات کی تصدیق کی جاسکے کہ آیا ہٹاچی ٹائپ ٹیسٹ این ٹی ڈی سی ٹائپ ٹیسٹ پالیسی (ترمیم شدہ 2023) کے مطابق درست ہے یا نہیں۔

این ٹی ڈی سی ڈیزائن سے تصدیق کے باوجود منیجر (پروکیورمنٹ) پی ایم یو نے 19-04-2024 کے خط کے ذریعے میسرز ہٹاچی کو غیر ذمہ دار قرار دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ تشخیصی کمیٹی نے چند گھنٹوں کے اندر ہی ہٹاچی کی بولی کو مسترد کرنے کا فیصلہ کیا اور صدیق سنز کو تکنیکی طور پر جواب دہ قرار دیا۔

ذرائع نے مزید نشاندہی کی ہے کہ کارٹیل نے ٹینڈر جیتنے کے لئے ان تمام ایماندار افسران کا تبادلہ کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے، جو ان کے ساتھ ملی بھگت سے کام کر رہے تھے۔

ذرائع کے مطابق میسرز ہٹاچی نے پی پی آر اے کے قواعد کے مطابق تشخیص کے خلاف اپنی شکایت درج کرائی ہے اور کارٹیل بدعنوان افسران کے ذریعے مالی بولی وصول کرنے کے لئے میسرز ہٹاچی کو بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ وہ پورے معاملے کو اپنے حق میں کر سکیں (جیسا کہ گیپکو منیجر پروکیورمنٹ پی ایم یو کے خط سے ظاہر ہے)۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مقامی سپلائرز کا کارٹیل ڈسکو کو پیش کی جانے والی قیمت میں ہیرا پھیری کر رہا ہے اور اسے ٹینڈر کے تحت طے شدہ قیمت سے زیادہ قیمت پر خریداری پر مجبور کر رہا ہے جس سے سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) میں بھی شکایت درج کرائی گئی ہے اور تمام متعلقہ دستاویزات کی کاپی بزنس ریکارڈر کے پاس بھی موجود ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments