وزیراعظم شہباز شریف سے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور ملک بھر کی مختلف صنعتی و کاروباری ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے ملاقات کی۔
وزیراعظم نے گودام اور لاجسٹکس کو صنعت کا درجہ دینے کا اعلان کیا اور اس سلسلے میں تمام ضروری قانونی تقاضے پورے کرنے کی ہدایت کی۔
تاجر برادری نے مختلف فورمز پر زیر التوا اپنے دیرینہ مطالبے کو پورا کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ معیشت بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔ مزید معاشی استحکام کیلئے کام کر رہے ہیں، معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کیا جا رہا ہے.
انہوں نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ڈیجیٹلائزیشن پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ پاکستان میں مقامی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا تبھی غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے آئندہ دورہ چین کے دوران چینی صنعت کو پاکستان میں صنعتیں لگانے کی دعوت دیں گے۔
حکومت کاروبار دوست ماحول فراہم کرنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے، حکومتی پالیسیوں سے افراط زر میں کمی آئی ہے، حکومت بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کے لئے متبادل توانائی بالخصوص شمسی توانائی کے نئے منصوبوں کی حوصلہ افزائی کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تین بڑے ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ پر کام شروع ہوچکا ہے اور قومی خزانے کو اربوں روپے کے نقصان سے بچانے کے لئے چند اسٹریٹجک ہوائی اڈوں کو چھوڑ کر باقی تمام سرکاری اداروں کی نجکاری کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی انڈسٹری کی بہتر شرح نمو حوصلہ افزا ہے، بیرون ملک تعینات تجارت اور سرمایہ کاری افسران کی کارکردگی جانچنے کے لئے تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کی جارہی ہے۔
انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت ان کے تمام جائز مطالبات اور مسائل کو حل کرے گی اور وفاقی وزراء کو تمام صنعتی شعبوں کے ساتھ تفصیلی بات چیت کرنے کا ٹاسک دیا۔
وفد نے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ کاروباری برادری معیشت کی بہتری اور ٹیکس نیٹ بڑھانے کے حوالے سے حکومت کا بھرپور ساتھ دے گی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024