اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رحجان غالب، انڈیکس 75 ہزار کی سطح سے نیچے بند

  • کے ایس ای 100 انڈیکس 599.51 پوائنٹس یا 0.79 فیصد کی کمی سے 74,917.97 پر آگیا
اپ ڈیٹ 29 مئ 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بدھ کے کاروباری روز مندی کا رحجان غالب رہاکیوں کہ ٹریڈنگ کے دوران بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 75 ہزارپوائنٹس کی حد کھو بیٹھا۔

بدھ کو کے ایس ای 100 انڈیکس نے کاروبار کا آغاز مثبت رحجان کے ساتھ کیا تاہم جلد ہی فروخت کا دباؤ شروع ہوگیا اور منافع کے حصول کی کوششوں سے انڈیکس منفی زون میں رہا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 681.19 پوائنٹس یا 0.90 فیصد کمی کے ساتھ 74,836.30 پوائنٹس پر بند ہوا۔

آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کیمیکل، کمرشل بینک، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیاں، او ایم سیز اور ریفائنری سمیت تمام اہم شعبوں میں فروخت کا دباؤ دیکھا گیا۔

او جی ڈی سی، پی پی ایل، ایس این جی پی ایل، ایچ بی ایل، این بی پی سمیت انڈیکس کے ہیوی اسٹاک منفی زون میں رہے۔

ماہرین نے فروخت کے دباؤ کی وجہ آئندہ مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں ممکنہ حکومتی اقدامات قرار دیا۔ حکومت کا مقصد مالیاتی نظم و ضبط حاصل کرنا اور اپنی ٹیکس آمدنی میں اضافہ کرنا ہے۔

اطلاعات کے مطابق فنانس بل 2024 کے ذریعے ٹیکس قوانین میں بڑی تبدیلیاں متوقع ہیں تاکہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرنے والوں کے مالیاتی ٹرانزیکشنز کی لاگت میں اضافہ ہو اور 2024-25 میں 300-400 ارب روپے کے نفاذ کے اقدامات متعارف کرائے جائیں۔

فنانس بل 2024 ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ڈیجیٹل انوائسنگ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے تمام بڑے کاروباروں کی سپلائی چین کو دستاویزی طور پر لانے کے اختیارات میں بھی اضافہ کرے گا۔

پیر کو بھی اسٹاک مارکیٹ میں فروخت کا دباؤ دیکھا گیا کیونکہ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس ٹریڈنگ کے دوران 466 پوائنٹس کی کمی سے 75,517.49 پر بند ہوا۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ عام تعطیل کے باعث منگل کو اسٹاک مارکیٹ بند رہی۔

عالمی سطح پر بدھ کے روز چین کے اسٹاک میں اضافہ ہوا کیونکہ آئی ایم ایف نے نے چین کیلئے کے لیے اقتصادی ترقی کی پیشن گوئی کو بہتر کیا۔

پہلی مضبوط سہ ماہی کے بعد چین کی معیشت اس سال 5 فیصد بڑھنے کے لیے تیار ہے۔ آئی ایم ایف نے بدھ کے روز کہا کہ اس کی 4.6 فیصد توسیعی پیش گوئی میں اضافہ کیا ہے۔

دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.04 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق کاروبار کے اختتام پر روپیہ 10 پیسے کی کمی کے بعد 278 روپے 40 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن پہلے 446.07 ملین سے کم ہو کر 408.07 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن میں 16.4 ارب روپے سے بڑھ کر 16.5 ارب روپے ہوگئی۔

کے الیکٹرک لمیٹڈ 38.65 ملین شیئرز کے ساتھ والیوم لیڈر تھی، اس کے بعد ورلڈ کال ٹیلی کام 22.38 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور دیوان موٹرز 19.35 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبرپر رہی۔بدھ کو 405 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 85 کے بھاؤ میں اضافہ، 277 میں کمی جبکہ 43 کے بھاؤ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Read Comments