اسٹاک ایکسچینج میں فروخت کا دباو ، انڈیکس 466 پوائنٹس گرگیا

اپ ڈیٹ 27 مئ 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں پیر کے روز کاروبار کے دوران بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 466 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

کے ایس ای 100 نے سیشن کا مثبت آغاز کیا اور انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 76,187.45 پر پہنچ گیا۔ تاہم ، انڈیکس میں جلد ہی فروخت کا دبائو دیکھنے میں آیا جس نے انڈیکس کو گراوٹ کی طرف دھکیل دیا۔

انڈیکس نے کچھ وقت کے لئے واپسی کی، لیکن فروخت کے دباؤ کو برداشت نہیں کر سکا۔

اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 465.55 پوائنٹس یا 0.61 فیصد کی کمی سے 75,517.49 پر بند ہوا۔

سیمنٹ، کیمیکل، کمرشل بینکس، فرٹیلائزر، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز اور بجلی کی پیداوار سمیت اہم شعبوں میں فروخت دیکھی گئی۔

او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی ایس او، ایس این جی پی ایل، ایچ بی ایل اور این بی پی منفی زون میں رہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ منفی رجحان آئندہ بجٹ میں حکومتی اقدامات کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال کے باعث سامنے آئی ہیں۔

عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) نے ایک رپورٹ میں کہا کہ حکومت 7 جون 2024 کو مالی سال 25 کے بجٹ کا اعلان کرنے کی تیاری کر رہی ہے، اس بات پر پختہ یقین ہے کہ مالی نظم و ضبط کو عوامی اخراجات پر ترجیح دی جائے گی۔

آئندہ بجٹ، جو ممکنہ طور پر آئی ایم ایف کے مطالبات کے مطابق ہوگا، میں عوام کے لیے اہم ریلیف اقدامات کا فقدان ہوسکتا ہے۔

توقع ہے کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکس بیس کو وسیع کرنے کے اقدامات پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جس سے محصولات کے اہداف تقریبا پورے ہوجائیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پی ایس ایکس میں مثبت رجحان دیکھنے میں آیا تھا اور مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے بھرپور خریداری اور ادارہ جاتی حمایت کی وجہ سے انڈیکس اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہفتے کے دوران 640.69 پوائنٹس کے اضافے سے 75 ہزار 983.04 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔

عالمی سطح پر پیر کو ایشیائی حصص کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا کیونکہ سرمایہ کاروں نے اعداد و شمار کے مصروف ہفتے کے لئے تیاری کی جس کا اختتام ایک اہم امریکی افراط زر کی رپورٹ کی صورت میں ہوا جس سے وہاں شرح سود میں کمی کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔

امریکہ اور برطانیہ میں تعطیلات نے جمعہ کو بنیادی ذاتی کھپت اخراجات (پی سی ای) کے اعداد و شمار سے پہلے بہت کم ٹریڈنگ کی، جو فیڈرل ریزرو کی افراط زر کی ترجیحی پیمائش ہے۔ اپریل میں اوسط پیشن گوئی میں 0.3 فیصد اضافہ متوقع ہے ، جس سے سالانہ رفتار 2.8 فیصد پر برقرار رہتی ہے ۔

جاپان سے باہر ایشیا بحرالکاہل کے حصص کے ایم ایس سی آئی کے وسیع ترین انڈیکس میں 0.4 فیصد اضافہ ہوا، جو گزشتہ ہفتے 1.5 فیصد گر گیا تھا۔

Read Comments