پاکستان کا اسرائیلی جارحیت روکنے کے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیر مقدم

پاکستان نے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کی جانب سے ان اضافی عبوری اقدامات کا خیرمقدم کیا ہے جن میں اسرائیل کو فوری طور پر رفح میں فوجی حملے روکنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔

ایک بیان میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان جنوبی افریقہ کی جانب سے 1948 کے نسل کشی کنونشن کے تحت اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں دائر درخواست کی حمایت کرتا ہے جس کی پیروی میں عدالت نے اضافی عارضی اقدامات کا اعلان کیا۔

آئی سی جے کے تازہ ترین فیصلے کا تقاضا ہے کہ اسرائیلی قابض حکام رفح کراسنگ کو انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی کے لیے کھلا رکھیں اور کسی بھی تحقیقاتی کمیشن، فیکٹ فائنڈنگ مشن، یا دیگر تحقیقاتی ادارے کی غزہ پٹی تک بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنائیں۔ اقوام متحدہ نسل کشی کے الزامات کی تحقیقات کرے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان عالمی عدالت انصاف کے تازہ ترین احکامات کے ساتھ ساتھ سابقہ احکامات پر فوری اور غیر مشروط عمل درآمد کا مطالبہ کرتا ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں اسرائیل کی جاری وحشیانہ فوجی مہم کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے، انسانی امداد کی بلا روک ٹوک بہاؤ کی اجازت دے، غزہ میں شہریوں کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کرے اور اسرائیل کو اس کے جرائم کا جوابدہ ٹھہرائے۔

ترجمان نے 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ایک قابل عمل، محفوظ، متصل اور خودمختار فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو کیلئے فلسطینیوں کے حق خود ارادیت سے متعلق پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کی تصدیق کی۔

اس سے قبل فلسطینیوں نے اسپین، آئرلینڈ اور ناروے کی طرف سے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا تھا لیکن اس کی اہمیت کے بارے میں اختلاف کیا تھا۔

فلسطینی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 142 پہلے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں۔

Read Comments