وزیراعظم نے ایف بی آر کی بجٹ تجاویز مسترد کردیں

25 مئ 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی سیلز ٹیکس کی معیاری شرح 18 سے بڑھا کر 19 فیصد کرنے اور پٹرولیم مصنوعات پر 18 فیصد سیلز ٹیکس یا پی او ایل مصنوعات پر کاربن ٹیکس لگانے کی دو اہم بجٹ تجاویز کو مسترد کردیا۔

ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ ایف بی آر نے مالی سال 2024-25 میں 40 سے 50 ارب روپے کی اضافی آمدن پیدا کرنے اور اضافی ریونیو حاصل کرنے کے لیے سیلز ٹیکس کی شرح 18 سے بڑھا کر 19 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے۔ وزیراعظم نے اس تجویز کو عوام پر فوری طور پر مہنگائی کے اثرات کے باعث مسترد کر دیا ہے۔

وزیراعظم نے ایف بی آر کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ نفاذ اور انتظامی اقدامات کو بہتر بنائے اور معیشت کے غیر ٹیکس والے یا کم ٹیکس والے شعبوں کے بارے میں متبادل تجاویز کا مسودہ تیار کرے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ایف بی آر کو غیر ضروری اور لگژری اشیاء پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز لانے کی بھی ہدایت کی ہے۔

پی او ایل مصنوعات پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی دوسری تجویز کو بھی وزیراعظم نے مسترد کردیا ہے کیونکہ اس سے بھی عوام پر مہنگائی کے فوری اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے 1,200 ارب سے 1,300 ارب روپے کے کل مجوزہ اقدامات میں سے، حکومت سے تقریباً 400 سے 500 ارب روپے کے اقدامات کی منظوری متوقع ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments