زیرو ریٹڈ آئٹمز: ایف بی آر کی 18 فیصد سیلز ٹیکس کی تجویز

24 مئ 2024

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے بجٹ (2024-25) میں زیرو ریٹڈ آئٹمز اور ٹریکٹر، کھاد، ڈیری اور اسٹیشنری آئٹمز سمیت مستثنیٰ اشیا پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کی معیاری شرح تجویز کی ہے۔

ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ بجٹ ساز سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے تحت اس وقت صفر فیصد کی شرح سے وصول کی جانے والی متعدد اشیاء پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

بجٹ میں زیرو ریٹڈ آئٹمز اور سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ اشیاء کی مکمل فہرست کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ ان پر سیلز ٹیکس وصول کیا جا سکے۔ کئی اشیاء کی مقامی سپلائی پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ بھی واپس لینے کی تجویز دی گئی ہے۔

حکومت کی جانب سے ایف بی آر کی تجاویز پر حتمی فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی منصوبوں سمیت صحت/ طبی اشیاء اور غیر ملکی سرمایہ کاری حکومتی معاہدوں کے تحت مستثنیٰ رہیں گی۔

اس وقت اسٹیشنری مصنوعات اور ڈیری اشیاء پر صفر فیصد کی شرح سے سیلز ٹیکس عائد ہے ۔ کچھ اسٹیشنری اشیاء کو بھی سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے ۔ تجویز یہ ہے کہ سیلز ٹیکس زیرو ریٹنگ/استثنیٰ واپس لے لیا جائے اور اس کے بعد ان اشیاء پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگایا جائے۔

ایک اور تجویز یہ ہے کہ ان اشیاء پر سیلز ٹیکس کی کم شرح عائد کی جائے لیکن ان اشیاء پر معیاری شرح وصول کرنے کا قوی امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کھادوں کے ساتھ ساتھ ٹریکٹرز پر سیلز ٹیکس استثنیٰ کا بھی جائزہ لے رہا ہے تاہم حتمی فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔

فی الحال پٹرولیم خام تیل کو سیلز ٹیکس نظام کے تحت زیرو ریٹیڈ کا درجہ حاصل ہے ۔ اگر پٹرولیم خام تیل سے سیلز ٹیکس زیرو ریٹنگ واپس لے لی جاتی ہے تو اس پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔

محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے ذریعہ رجسٹرڈ کیڑے مار دواؤں اور ان کے فعال اجزاء کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔

اگر کیڑے مار دواؤں سے سیلز ٹیکس کی چھوٹ واپس لی جاتی ہے تو اس پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا ۔

اسی طرح، سیلز ٹیکس کی چھوٹ آئوڈائزڈ نمک والے برانڈ کے ناموں اور ٹریڈ مارکس کی درآمد اور سپلائی پر لاگو ہوتی ہے چاہے خوردہ پیکنگ میں فروخت ہو یا نہ ہو۔

فرٹیلائزر مینوفیکچررز کی جانب سے فیڈ اسٹاک کے طور پر استعمال کے لیے درآمد کی جانے والی مائع قدرتی گیس (ایل این جی) پر بھی سیلز ٹیکس کی چھوٹ کا اطلاق ہوتا ہے۔

حکومت سفارتکاروں، سفارتی مشن، مراعات یافتہ افراد اور مراعات یافتہ تنظیموں کو سپلائی پر سیلز ٹیکس کی زیرو ریٹنگ برقرار رکھ سکتی ہے۔

ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز (ای پی زیڈز) میں اشیاء کی مزید تیاری کے لیے خام مال، اجزاء اور سامان کی فراہمی اور گوادر اسپیشل اکنامک زون کو کی جانے والی درآمدات یا رسد پر سیلز ٹیکس زیرو ریٹنگ برقرار رکھی جا سکتی ہے۔

غیر ملکی سرمایہ کاری (پروموشن اینڈ پروٹیکشن) ایکٹ 2022 کے تحت اہل افراد کی درآمدات یا سپلائز کو 2024-25 میں برقرار رکھا جا سکتا ہے۔

اقوام متحدہ کے مختلف اداروں، سفارتکاروں، سفارتی مشن، مراعات یافتہ افراد اور مراعات یافتہ تنظیموں کی جانب سے درآمد کی جانے والی اشیا پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ برقرار رکھی جا سکتی ہے۔

ای پی زیڈ کے لیے درآمد کی جانے والی مشینری، سازوسامان اور مواد پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ جاری رہ سکتی ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments